Maktaba Wahhabi

490 - 535
کہ بلکہ شانِ نزول خود قرآن کے اندر سے اخذ کرنا چاہئے اور احادیث و روایات کے ذخیرہ میں سے صرف وہ چیزیں لینی چاہئیں جو نظمِ قرآن کی تائید کریں،نہ کہ اس کے تمام نظام کو درہم برہم کردیں۔پھر سب سے زیادہ لائقِ اہتمام وہ شانِ نزول ہے جو خود نظمِ قرآن سے مترشح ہو رہا ہے۔اس کو پوری مضبوطی سے پکڑو۔کیونکہ جب کوئی حکم عام کسی خاص حالت و صورت میں نازل ہوتا ہے تو وہ حالت و صورت اس حکم کی حکمت و علّت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اسی اہمیت کے پیشِ نظر مولانا فراہی رحمہ اللہ ’اسبابِ نزول‘ کے موضوع پر ایک کتاب تصنیف کرنا چاہتے تھے،جو پایۂ تکمیل کو نہ پہنچ سکی،لیکن اس کے ناتمام حصوں سے ان کا نقطۂ نظر مزید واضح ہوتا ہے۔اس کی ابتداء میں مولانا نے تحریر کیا ہے کہ غلط اسبابِ نزول قرآن کے معنیٰ،نظم اور فہم تینوں پراثر انداز ہوتے ہیں: ''السّبب الباطل ربّما یغیّر المعنی ويبطله،وقد حفظ اللّٰه كتابه وأیّس المتطلّبین عن تحريفه،فلم یجدوا سبیلًا إلى الإضلال إلا باختلاف القصص وضمها بمواقع نزول الآیات،ولذلك أمثلة كثيرة والقرآن نفسه يبطلها فإنه آخر الوحي ... السبب الباطل حجاب عظیم على النّظم القرآني،فإن القصص الباطلة كثيراً تخالف نظم القرآن. کان القرآن نفسه یکذّب الکاذبین،ولعل اللّٰه صرفهم عن قول یلتئم بالقرآن،وبذلك نبّه الرّاسخین في العلم على ما يلقيه الشیطان من زخرف القول،فالّذي یتشبّث بمحکم القرآن وبنظمه لا يزعزعه القصص الباطلة التي سموها أسباب النزول تسمية باطلة ... الأسباب الباطلة سدّ دون فهم القرآن،فإن ضعفاء العقول زعموا أن الرّوایات الضعيفة أوثق في مجرّد الرّأي،فیترکون ما يفهم من ظاهر القرآن ویقبلون ما هو أضعف رواية ودراية." [1] کہ غلط سبب نزول سے بسا اوقات قرآن کا معنی بدل جاتا ہے اور اس میں خبط واقع ہوجاتا ہے۔اللہ عزو جل نے اپنی کتاب کو محفوظ رکھا ہے اور اس میں تحریف چاہنے والوں کو مایوس کردیا ہے۔چنانچہ انہوں نے اس میں گمراہی داخل کرنے کی اس کے علاوہ کوئی صورت نہ پائی کہ مختلف قصّے گھڑ کر آیات کے مواقعِ نزول کے نام سے شامل کردیں۔اس کی بہت سی مثالیں ہیں۔قرآن جو آخری وحی ہے خود اس کا ابطال کرتا ہے۔ غلط سبب نزول نظمِ قرآن کا حجاب ہے،کیونکہ بے بنیاد قصّے اکثر نظمِ قرآن کے خلاف ہوتے ہیں۔قرآن خود جھوٹ بولنے والوں کی تکذیب کرتا ہے۔شاید اللہ عزو جل نے انہیں قرآن کے مناسب حال کلام سے پھیر دیا۔اسی لئے راسخین في العلم کو ان اقوال سے متنبہ کیا ہے جو شیطان دلوں میں ڈال دیتا ہے۔جوشخص قرآن کی محکم باتوں کو اور اس کے نظم کو مضبوطی سے پکڑ لیتا ہے اسے وہ جھوٹے قصے راہِ راست سے نہیں ہٹا سکتے جنہیں لوگوں نے غلط طریقے پر اسبابِ نزول کا نام دیا ہے۔ غلط اسبابِ نزول فہمِ قرآن کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔کمزور عقلوں کے لوگ کہتے ہیں کہ ضعیف روایات مجرد رائے کے مقابلہ میں زیادہ قوی ہوتی ہے،چنانچہ وہ ان چیزوں کو ترک کردیتے ہیں جو ظاہر قرآن سے سمجھ میں آتی ہیں او ران چیزوں کو اختیار کرلیتے
Flag Counter