Maktaba Wahhabi

458 - 535
کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس انقلاب کی پیش گوئی پہلے سے فرما دی تھی اور اس دَور کو ملك عضوض سے تعبیرفرمایا تھا۔ یہاں ایک طویل حدیث کی طرف اشارہ ہے۔سیدنا حذیفہ(36ھ)فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((تَكُونُ النُّبُوَّةُ فِيكُمْ مَا شَاءَ اللّٰهُ أَنْ تَكُونَ،ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا،ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَىٰ مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللّٰهُ أَنْ تَكُونَ،ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ اللّٰهُ أَنْ يَرْفَعَهَا،ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا عَاضًّا فَيَكُونُ مَا شَاءَ اللّٰهُ أَنْ يَكُونَ،ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا،ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللّٰهُ أَنْ تَكُونَ،ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا،ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ))[1] کہ تمہارے درمیان جب تک اللہ چاہے گا نبوت رہے گی،اسکے بعد جب چاہے گا اسےختم کردے گا۔اسکے بعد جب تک چاہے گا خلافت علیٰ منہاج النبوۃ ہوگی،اور جب چاہے گا اسےختم کردے گا۔اس کے بعد یہ ظلم و زیادتی کرنے والی حکومت بن جائے گی،جب تک اللہ چاہے گا یہ باقی رہے گی،اور جب چاہے گا اسے ختم کر دے گا۔پھر یہ جبری حکومت کی صورت میں جب تک اللہ چاہے گا،رہے گی،اور جب چاہے گا اسے ختم کر دے گا۔پھر یہ خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کی صورت نمودار ہوگی،پھر آپ خاموش ہوگئے۔ 9۔ مولانا فراہی رحمہ اللہ مقابلہ وموازنہ کے اسلوب کے متعلّق فرماتے ہیں کہ جب بھی قرآن یا حدیث میں دو یا دو سے زائد چیزوں کو ایک ساتھ بیان کیا جاتا ہے تو اس سے کئی باتیں معلوم ہوتی ہیں۔اس کے بعد انہوں نے چار باتوں کا ذکر کیا ہے،جن میں سے ایک نماز اور زکوٰۃ ہے۔مولانا فرماتے ہیں "وقد صرّح بذلك القرآن والحديث حيث أمرهم بقتال الكفّار حتّى يُصلّوا ويُؤتوا الزّكوٰة." [2] کہ قرآن اور حدیث میں صراحت ہے کہ کافروں سے اس وقت تک جنگ کی جائے جب تک کہ وہ نماز نہ پڑھنے لگیں اور زکواۃ نہ دینے لگیں۔ اشارہ سیدنا عبد الله ابن عمر سے مروی حدیث کی طرف ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّىٰ يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللّٰهِ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ فَإِذَا فَعَلُوا ذٰلِكَ عَصَمُوا مِنِّي دِمَاءَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ إِلَّا بِحَقِّ الْإِسْلَامِ وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللّٰهِ))[3] کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جنگ کروں جب تک کہ وہ یہ گواہی نہ دے دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور نماز نہ قائم کرنے لگیں او رزکواۃ نہ دینے لگیں۔جب وہ ایسا کریں گے تو ان کے جان و مال محفوظ ہوجائیں گے،سوائے اسلام کے حق کے،اور ان کا حساب اللہ پر ہے۔
Flag Counter