Maktaba Wahhabi

413 - 535
نیکو کار ہیں او رکچھ اپنے آپ پرکھلے ہوئے ظلم کرنے والے ہیں۔ مولانا کے نزدیک یہاں ابراہیم اور اسحٰق رحمہ اللہ مُراد لینا نہایت کمزور تفسیر ہے[1]،کیونکہ سیدنا ابراہیم کاتذکرہ پچھلی آیاتِ کریمہ﴿سَلَامٌ عَلَى إِبْرَاهِيمَ()كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ()إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ[2]میں ختم ہوچکا ہے۔ مولانا فراہی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: "فالظّاهر أنه بعد الفراغ عن قصّة إبراهيم ختمها بالسّلام عليه،ثم ذكر ما خصّ به ذريّته،وإذ قد اشتمل قصّته ذكر بشارة ابنه الأوّل أعقبه ذكر بشارة ابنه الثّاني،ثم ختم ذكرهما ببركتهما كذكر سائر الأنبياء." [3] كہ اس تفصیل سے یہ بات واضح ہوگئی کہ حضرت ابراہیم کے واقعہ کے ذکر سے فارغ ہونے کے بعد برکت و سلامتی کے ساتھ ان کے ذکر کو تمام کردیا۔پھر اس برکت و سلامتی کاذکر فرمایا ہے جو ان کی ذریت کے لئے مخصوص ہوئی اور چونکہ حضرت ابراہیم کے واقعے کے سلسلے میں ان کے پہلے بیٹے کی بشارت کاذکر ہوچکا تھا،اس لئے اس کے بعد ان کے دوسرے بیٹے کی بشارت کا ذکر ہوا،پھر تمام انبیاء کے واقعات کی طرح برکت و سلامتی کے ذکر کے ساتھ ان کے ذکر کو بھی ختم کردیا۔ مولانا کا موقف ہے کہ یہ ایک اختتامی جملہ کا ہے،جس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ جو بات یہاں کہنے کی تھی،وہ پوری ہوگئی ہے،اب کوئی بات باقی نہیں رہ گئی ہے۔اس بارے میں مولانا اسی سورتِ مبارکہ کے دیگر نظائرقرآنی سے استدلال کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’یہاں آگے اور پیچھے جتنے انبیاء کا ذکر ہوا ہے ان سب کا ذکر اسی طرح کے جملہ پر ختم ہوا ہے۔مثالیں دیکھئے:فرمایا:﴿وَتَرَكْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ()سَلَامٌ عَلَى نُوحٍ فِي الْعَالَمِينَ()إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ()إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ()ثُمَّ أَغْرَقْنَا الْآخَرِينَ()وَإِنَّ مِنْ شِيعَتِهِ لَإِبْرَاهِيمَ[4] کہ اور ہم نے اس کے طریقہ پر پچھلوں میں ایک گروہ کو چھوڑا۔نوح پر سلامتی ہے دُنیا والوں میں۔ہم ایسے ہی بدلہ دیتے ہیں نیکو کاروں کو،بے شک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھا۔پھر ہم نے غرق کر دیا اوروں کو اور بے شک ابراہیم اس کی جماعت میں سے تھا۔پھر فرمایا:﴿سَلَامٌ عَلَى مُوسَى وَهَارُونَ()إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ()إِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ()وَإِنَّ إِلْيَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ[5] کہ سلامتی ہے موسیٰ اور ہارون پر،ہم ایسے ہی بدلے دیتے ہیں نیکو کاروں کو،بے شک وہ دونوں ہمارے مومن بندوں میں سے تھے۔اور بے شک الیاس رسولوں میں سے تھا۔پھر فرمایا:﴿سَلَامٌ عَلَى إِلْ يَاسِينَ()إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ(131)إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ()وَإِنَّ
Flag Counter