Maktaba Wahhabi

341 - 535
مولانا فراہی رحمہ اللہ اور تفسیر قرآن بذریعہ قرآن مولانا حمید الدین فراہی رحمہ اللہ کا نام آتے ہی ایک ایسی شخصیت کا احساس ہوتا ہے جس کی زندگی کا مطمحِ نظر فقط قرآن فہمی تھی گویا قرآنِ مجید کی خدمت اس مردِ قلندر کا سب سے بڑا سرمایہ حیات ہے۔ظاہر ہے ایک انسان جو اپنی زندگی کے ایک ایک لمحہ کو قرآنِ مجید کے اسرار ورموز سمجھنے کیلئے وقف کر دے یقیناً وہ لوگوں کو کچھ ایسے جواہر پارے دے گاجو ان کے لیے بالکل نئے اور نرالے ہوں۔ قرآن میں تدبّر کے حوالے سے مولانا فراہی رحمہ اللہ کا نقطۂ نظر یہ ہے کہ کلامِ حمید اس کائنات کا ایک اہم معجزہ ہے۔یوں تو کائنات کا ہر جز اور ایک ایک ذرہ ایک معجزہ ہے لیکن قرآنِ مجید ایک ایسا معجزہ ہے جس نے انسان کو دائمی بقا اور حیاتِ جاودانی کا مژدہ سنایا،جس نے خالقِ حقیقی اور انسان کے درمیان دوریاں مٹانے کے طریقے بتائے اور انسان کو اس کے حقیقی مقام سے آگاہ کیا۔ اللہ عزو جل کا ارشاد ہے: ﴿وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا[1] کہ یقیناً ہم نے اولادِ آدم کو بڑی عزت دی اور انہیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اور انہیں پاکیزہ چیزوں کی روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انہیں فضیلت عطا فرمائی۔ یہ بات ہر لمحہ پیشِ نظر رہنی چاہئے کہ قرآنِ مجید کی حیثیت کائنات کی دوسری چیزوں کی طرح نہیں ہے جن کو نظر انداز کر کے وہ زندگی بسر کر سکیں۔قرآن مجید تمام انسانوں کے لیے رُشد وہدایت اور فہم وادراک کا ذریعہ ہے اور اگر انسان اس سے استفادہ نہ کرے تو وہی انسان جو اشرف المخلوقات ہونے سے متّصف ہے،عام حیوانوں سے بھی بدتر قرار پاتا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلَقَدْ ذَرَأْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرًا مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ لَهُمْ قُلُوبٌ لَا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَا يَسْمَعُونَ بِهَا أُولَئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ أُولَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ[2] کہ ان کے دل ہیں جن سے وہ سمجھتے نہیں اور ان کی آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھتے نہیں اور ان کے کان ہیں جن سے وہ سنتے نہیں۔یہ چوپایوں کی مانند ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں،یہی لوگ ہیں جو بالکل بے خبر ہیں۔ اس سے یہ پتہ چلا کہ اس کائنات میں جو رموز اور قیمتی خزانے ہیں انسان اپنی محنت اور اپنے علم سے ان کا سراغ لگا سکتا ہے اور ان کی مدد سے اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بنا سکتا ہے لیکن اگر وہ قرآن مجید کی روشنی سے محروم ہے تو یہی کائنات انسان کے لیے تاریکی سے بھی بد تر ہے۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا فرمان ہے:
Flag Counter