قیامت کے دن اس پرآئے گی ... الخ۔اس معنی کی ایک روایت امام مسلم رحمہ اللہ نے بھی نقل کی ہے:
امام احمد رحمہ اللہ سے ہی ایک اور روایت منقول ہے،سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:معراج کے موقع پر جب میں جنت میں داخل ہوا تو میں نےایک نہر دیکھی جس کے کناروں پرموتیوں کے خیمے تھے۔میں نےجبرئیل سے پوچھا کہ اے جبرئیل!یہ کیا ہے؟ تو جبرئیل نے فرمایا:یہی وہ ’الکوثر‘ ہے جو اللہ عزو جل نے آپ کو عطا فرمائی ہے۔اسی معنی کی ایک روایت امام بخاری رحمہ اللہ سے بھی منقول ہے۔
درج بالا روایات کے علاوہ ابن کثیر رحمہ اللہ نے دیگر کئی اور روایات بھی ذکر کی ہیں اور ثابت کیا ہے کہ اس آیتِ کریمہ میں
﴿الْكَوْثَرَ﴾سے مراد جنت کی نہر ہی ہیں۔سیدنا ابن عباس سے بھی صحیح سند سے مروی ہے کہ انہوں نےاس کی تفسیر نہر سے ہی کی ہے۔[1]
4۔ فخر الدین رازی رحمہ اللہ اس آیتِ مبارکہ کی تفسیر کے تحت لکھتے ہیں:
﴿إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ﴾أي إنّا أعطیناك الکثیر،فأعط أنت الکثیر ولا تبخل. [2]
کہ یعنی ہم نے آپ کو خير کثیر عطا کی ہے،پس آپ بھی کثیر دیں اور بخل نہ کریں۔
5۔ جار اللہ زمخشری رحمہ اللہ اس آیتِ مبارکہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
’’کوثر بروزن فوعل،کثرت سے ماخوذ ہے،جس کا معنی ہے بہت زیادہ۔ایک بدوی عورت جس کا بیٹا سفر سے لوٹا تھا،سے پوچھا گیا کہ تمہارا کابیٹا کس چیز کے ساتھ لوٹا ہے تو اس نےکہا:آبَ بِکَوْثَرکہ وہ خیر کثیر کےساتھ لوٹا ہے۔شاعر کہتا ہے:
وَأَنْتَ کَثِیرٌ یَا ابْنَ مَرْوَانَ طَیّبٌ وَکَانَ أَبُوكَ ابْنُ الْعَقَائِلِ کَوْثَرَا[3]
کہ اے ابن مروان!تو کثیر(مال و دولت والا)ہے اور تیرا باپ ابن العقائل اس سے بھی کثرت(مال ودولت)والاتھا۔
اس کے بعد انہوں نے حدیث مبارکہ نقل کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سورت تلاوت کی اور صحابہ سے پوچھا کہ کیا تم جانتے ہو کہ یہ﴿الْكَوْثَرَ﴾کیا ہے؟ پھر خود ہی فرمایا کہ یہ جنت میں ایک نہر ہے جس کا اللہ عزو جل نے مجھ سے وعدہ کیا ہے۔اس میں بہت خیر ہے،اس کا پانی شہد سے میٹھا،دودھ سے سفید،برف سے ٹھنڈا اور جھاگ سے نرم ہے۔اس کے دونوں کناروں پر زبرجد لگا ہوا ہے۔اس کے برتن چاندی کے ہیں،جن کی تعداد آسمان کے ستاروں کے برابر ہے۔جو اس سے ایک دفعہ پانی پی لے گا اس کو کبھی پیاس نہیں لگے گی۔[4]
مذکورہ بالا تفاسیر سے معلوم ہوتا ہے کہ جمہور مفسرین نے ’الکوثر‘ سے جنّت میں نہر مراد لی ہے او راگر کسی نے اس سے خیر کثیر
|