رات کو لے چل۔اللہ کے قول:﴿وَلَقَدْ أَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى أَنْ أَسْرِ بِعِبَادِي﴾[1] سے یہی مراد ہے۔ان کی تعداد چھ لاکھ تھی کیونکہ وہ بارہ قبیلے تھے او رہر قبیلے کی تعداد 50 ہزار تھی۔جب موسی بنی اسرائیل کو لے کرنکل کھڑے ہوئے تو فرعون کو خبر مل گئی۔اس نے کہا:
مرغ کی آواز تک ان کا پیچھا نہ کرو۔راوی کہتا ہے:اللہ کی قسم اس دن کسی مرغ نے آواز نہ نکالی۔جب صبح ہوئی تو فرعون نے ایک بکری منگوا کر ذبح کی اور حکم جاری کردیا کہ میرے اس بکری کے جگر کو کھانے تک چھ لاکھ قبطی جمع ہوجائیں۔قتادہ فرماتے ہیں کہ اس کے پاس 12 لاکھ افراد جمع ہوگئے اور ان میں سے ہر شخص مذکر گھوڑے پرسوار تھا۔چنانچہ انہوں نے دن کے وقت بنی اسرائیل کا پیچھا کرنا شروع کردیا۔اللہ عزو جل کے قول﴿فَأَتْبَعُوهُمْ مُشْرِقِينَ﴾[2] سے یہی مراد ہے۔یعنی طلوع آفتاب کے بعد۔﴿فَلَمَّا تَرَاءَى الْجَمْعَانِ قَالَ أَصْحَابُ مُوسَى إِنَّا لَمُدْرَكُونَ﴾[3]
کہ جب دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو اصحاب موسی کہنے لگے،ہم پکڑ لئے گئے۔
تو موسی علیہ السلام نے فرمایا:﴿قَالَ كَلَّا إِنَّ مَعِيَ رَبِّي سَيَهْدِينِ﴾[4]
کہ ہرگز نہیں،بےشک میرا رب میرے ساتھ ہے وہ میری راہنمائی کرے گا۔
جب موسی علیہ السلام ان کو لے کر ساحل سمندر پر پہنچے تو یوشع بن نون نے ان سے کہا:تیرے رب نے تجھے کہاں کا حکم دیاہے؟ موسی علیہ السلام نے کہا:تیرے سامنے اور سمندر کی طرف اشارہ کیا:چنانچہ یوشع بن نون نے اپنا گھوڑا سمندر میں ڈال دیا او رپانی میں چلتے رہے یہاں تک کہ ڈوبنے کے قریب ہوگئے۔ان کاگھوڑا تیر رہا تھا اور وہ خود اس پر سوار تھے۔پھر وہ واپس لوٹ آئے۔انہوں نے تین مرتبہ ایسے ہی کیا۔چنانچہ اللہ عزو جل نے وحی نازل فرما دی۔﴿اضْرِبْ بِعَصَاكَ الْحَجَرَ﴾کہ اپنی لاٹھی سمندر پر ماریں۔جس سے سمندر پھٹ گیا او ربارہ رستے بن گئے۔اللہ نے موسی علیہ السلام سے کہا:اس میں داخل ہوجاؤ۔لیکن ان رستوں میں کیچڑ اور گار تھی۔چنانچہ بادصبا چلی جس سے سمندر خشک ہوگیا اور ہر رستہ خشک ہوگیا۔جیساکہ اللہ عزو جل فرماتا ہے:﴿طَرِيقًا فِي الْبَحْرِ يَبَسًا﴾[5]تو ہر قبیلہ اپنے اپنے رستے میں داخل ہوگیا۔پھر بنی اسرائیل کے مطالبہ پر ان کے درمیان الماریاں بنا دی گئیں وہ ایک دوسرے کو دیکھتے جاتے تھے۔
جب ان کا پیچھا کرتے ہوئے فرعون ساحل سمندر پر پہنچا تو وہاں ابلیس مردود کھڑا تھا۔اس نے فرعون کوسمندر میں داخل ہونے سے منع کیا۔فرعون نے پکا ارادہ کر لیا کہ وہ سمندر میں داخل نہیں ہوگا۔لیکن جبرئیل ایک مونث گھوڑی پر سوار ہوکر آئے۔اور فرعون کے آگے چلنے لگے۔فرعون گھوڑے پرسوار تھا۔چنانچہ فرعون کے گھو ڑے نے بھی اس گھوڑی کے پیچھے چلنا شروع کردیا اور سمندر میں
|