Maktaba Wahhabi

242 - 535
کرتا ہے۔[1]ان کے مطابق حکمتِ قرآن،در اصل نظم میں پوشیدہ ہے۔نظم قرآن تک رسانی کیلئے وسیلہ بھی حکمت ہے۔لکھتے ہیں: "أن نظم القرآن مبني على الحكمة بمعنى أن النظم لا يهتدى إليه إلا من باب الحكمة،فمن حرم هذا النظر لا يهتدى إلى نظمه بل ينكره ويستبعده"[2] کہ نظم قرآن حکمت پر مبنی ہے،یعنی قرآن کے نظم تک حکمت کے ذریعے ہی پہنچا جا سکتا ہے،جو شخص اس انداز سے غور وفکر سے محروم کر دیا گیا،تو وہ قرآن کریم کا نظم نہیں پا سکتا،بلکہ وہ اس کا انکار کرے گا اور اسے بعید سمجھے گا۔ مولانا فراہی رحمہ اللہ کے مطابق حکمت نظم قرآن كے تابع ہوتی ہے اور اگر حکمت کو نظم کے تابع اور مخفی نہ رکھا جاتا ہو وہ ضرر رساں ہوتی۔وہ رقمطراز ہیں: "فعلى هذا لو جعل اللّٰه الحكمة ظاهرة من ظواهر الكلام ولم يجعلها مخبوءة تحت نظم الكلام لاشتدّ ضررها."[3] ان اقتباسات سے واضح ہوتا ہے کہ مولانا فراہی رحمہ اللہ کی نگاہ میں حکمت اور نظم قرآن میں گہرا تعلق ہے۔لیکن یہ جمہور کے تصور حکمت سے مطابقت نہیں رکھتا۔
Flag Counter