Maktaba Wahhabi

82 - 111
4۔ منفی کتابوں کا مطالعہ اور انٹرنیٹ کا غلط استعمال نوجوانوں کی گمراہی کا چوتھاسبب ایسے رسائل و مجلّات ، اخبارات اور کتابیں وغیرہ پڑھنا ہے ، جو ایک نوجوان کے دل میں اس کے عقائد و نظریات کےبارے تردّد و شک کی راہ ہموارکرتے ہیں۔ اسےاَخلاقِ رذیلہ پر آمادہ کرتےاورکفر و فسق میں مبتلا کردیتے ہیں۔ بالخصوص اس وقت جب کسی فرد کی تربیت پر ثقافت اِسلامیہ کے اَثرات اچھی طرح مرتب نہ ہوں، اور وہ اپنے دین کے فہم کے حوالے سے ایسی بصیرت سے محروم ہو جو حق و باطل کے درمیان اچھی طرح خطِ امتیاز کھینچ سکے اور اپنے لیے نافع و ضرر رساں کا گہرے شعور کےساتھ اِدراک کرسکے۔اس طرح کی کتابوں کا مطالعہ نوجوان کو ایڑیوں سے پھیر دیتی ہے اوروہ اپنی سادہ لوحی کی وجہ سے ان گمراہوں کو نہ چاہتے ہوئے قبول کر بیٹھتا ہے۔ اس مشکل کا حل یہ ہے کہ نوجوان ایسی تخریبی کتابوں کے مطالعہ سے گریز کرے اور ان کتابوں کے مطالعے میں غرق ہو جو اُس کےدل کو محبتِ الٰہی اور محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا سرچشمہ بنا دے اور اس کے ایمان و عمل صالح کی جڑیں مضبوط کردے،پھر صرف ایسی ہی کتابیں پڑھنے پراکتفا کرے۔ دوسری قسم کی منفی رجحانات پیدا کرنے والی کتابوں سے گریز کرےتو پھر آہستہ آہستہ وہ محسوس کرے گاکہ پہلے منفی اثرات مرتب کرنے والی کتب پڑھنے کی وجہ سے اس کےدل و دماغ میں تشکیک و تردّد کے جو کانٹے چبھ گئے تھے، وہ نکل رہے ہیں۔ اسے اَندازہ ہوتا جائے گا کہ وہ شک و اِضطراب کی دنیا سے باہر آرہا ہے۔ اس کا سرکش نفس اللہ، رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت پر آمادہ ہورہا ہے، اس کا دل لہو و لعب کی دنیا سے اُچاٹ ہورہاہے۔اس سلسلے میں سب سے اہم ترین کتاب’کتاب اللہ‘ ہے اور جو ان کی تفسیر وبیان پر مشتمل ہیں، چاہے وہ تفسیر بالمنقول ہو یاتفسیر بالرائے المحمود ہو۔ اسی طرح سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ بھی اِنتہائی ضروری، نفع بخش اور مفید ہے، پھر وہ کتابیں جو ایسے استدلال و استنباط اور فقہی مسائل پرمشتمل ہوں جوعلماے ربانیین نے ان دونوں مصادرِ اَصلہ و اساسیہ سے نکالے ہیں۔
Flag Counter