Maktaba Wahhabi

72 - 111
مسلمان بھائی جو اُن شہروں کی طرف جارہے ہیں ،اُن کے ساتھ شریک ہونا اسے اچھا لگتا ہے۔ 8. ایسا نوجوان جو اللہ پر ایمان رکھتا ہے کہ اس نے اسے پیدا کیا ہے اور زمین و آسمان کو بھی پیدا کیا ہے، کیونکہ وہ اللہ کی ایسی نشانیاں دیکھتا ہے جو اس کے وجود پر اتنی واضح دلالت کرتی ہیں کہ اس کے وجود میں کسی قسم کے شک و تردّد کی گنجائش ہی نہیں رہ جاتی۔ چنانچہ یہ کائنات جو اپنی شکل اور نظام میں ایک بالکل نئی اور وسیع و عریض ایجاد ہے، وہ اسے دیکھتا ہے تو یہ اپنے مُبدع وموجد کے وجود، اس کے کمالِ قدرت اور اس کی بالغ حکمت پر قطعی طور پر دلالت کرتی دکھائی دیتی ہے۔کیونکہ یہ کائنات خود بخود وجود میں آہی نہیں سکتی اور یہ بھی ممکن نہیں کہ اَچانک وجود میں آجائے۔ چنانچہ یہ اپنے وجود سے پہلے معدوم تھی اور معدوم تو وجود نہیں رکھتا، کیونکہ وہ غیر موجود ہے۔ ایسے ہی یہ بھی ممکن نہیں کہ یہ کائنات خود بخود معرضِ وجود میں آ جائے۔ کیونکہ اس کا ایک نظام ہے جو جدید اور متناسب ومسلسل ہے جو اپنے طے شدہ قانون سے متغیر اور مختلف نہیں ہوتا،وہ قانون جسے اللہ نے اس کے لیے مقرر کیا کہ یہ اس پرچلے۔ قرآن میں ہے: ﴿ فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَبْدِيْلًا1ۚ۬ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَحْوِيْلًا ﴾ [1] ’’تم اللہ کے طریقہ میں ہرگز کوئی تبدیلی نہ پاؤگے او رتم کبھی نہ دیکھو گے کہ اللہ کی سنّت کو اس کے مقررہ راستے سے کوئی طاقت پھیر سکتی ہے۔‘‘ نیز فرمایا:﴿ مَا تَرٰى فِيْ خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفٰوُتٍ1 فَارْجِعِ الْبَصَرَ1ۙ هَلْ تَرٰى مِنْ فُطُوْرٍ۰۰۳ ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ كَرَّتَيْنِ يَنْقَلِبْ اِلَيْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَّ هُوَ حَسِيْرٌ۰۰۴﴾ [2] ’’ تم رحمٰن کی تخلیق میں کسی قسم کی بے ربطی نہ پاؤگے پھر پلٹ کر دیکھو، کہیں تمہیں کوئی خلل نظر آتا ہے؟ بار بار نگاہ دوڑاؤ۔ تمہاری نگا ہ تھک کر نامراد پلٹ
Flag Counter