Maktaba Wahhabi

37 - 111
کم 9۔ /افراد ہلاک ہوگئے۔ رپورٹ کےمطابق اس میں آٹھ جنوبی افریقہکا کے افراد اور ایک برطانوی خاتون بھی شامل ہے۔ عین ممکن ہے کہ کچھ تعداد افغانیوں کی بھی ہو۔ اسلامی جہادی تنظیم ’حزبِِ اسلامی‘ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس ملک میں خاتون کی طرف سے یہ پہلا خود کش بم دھماکہ ہے۔کہا جاتا ہے کہ یہ گستاخانہ فلم کےردّعمل میں تھا۔ [1] طالبان کاکہنا ہے کہ فلم کے جواب میں بیشن میں قاوم قائم ’برٹش ملٹری بیس کیمپ‘ پر اُنہوں نے 14 ستمبر کو حملہ کیا جس میں 2/ امریکی فوجی مارے گئے۔ پھر یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ یہ اس لیےکیا گیا، کیونکہ برطانوی پرنس ہیری وہاں آیا ہوا تھا۔ ’کوپٹک ارتھودوکس ارتھوڈوکس کرسچئین چرچ ‘ نےبھی اس فلم کی مذمت کی ہے۔بشپ سراپین آف ’کوپٹک آرتھوڈوکس ڈاوسز آف لاس اینجلس‘ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ “ It rejects gragging the respectable copts of the diaspora in the about the Prophet of Islam........ . The name of our blessed parishioners should not be associated with the efforts of individuals who have ulterior motives.” علاوہ ازیں ’والڈ ورلڈ کونسل آف چرچز ‘ کا کہنا ہے کہ یہ فلم مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہے۔ تمام مذہبی لوگوں اور خاص طور پر مسلمانوں کے عقیدہ کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔ [2]
Flag Counter