Maktaba Wahhabi

31 - 111
اور چند مخصوص الفاظ کا اضافہ بھی کیا گیا جس میں ’محمد صلی اللہ علیہ وسلم ‘ کے اسم گرامی کو واضح طور پر شامل کیا گیا۔فلم کے خاکےمصری زندگی کی عکاسی کرتے ہیں۔مسلم سیکورٹی فورسزکومسلم کرداروں کےہجوم کےطور پر پیش کیا گیا ہے اور اُنہیں مصری عیسائیوں کیے املاک اور گھروں کوتباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ [1] ان حملوں سےبچنے کے لیے ایک ڈاکٹر اپنےخاندان کے ساتھ اپنے گھر میں محصور ہوجاتا ہے اور وائٹ بورڈ پر Man+x = “BT”اور پھر BT--x = Man تحریر کرتا ہے۔ “BT”سےمراد اسلامی دہشت گردی لیا گیا ہے۔ ایک نوجوان خاتون اس سےX کے بارے میں استفسار کرتی ہے تو اُسے جواب دیتا ہے کہ اُسے خود اسکےبارے میں دریافت کرنا ہوگا۔ مزید چند مناظر میں مرکزی کردار کو’محمد صلی اللہ علیہ وسلم ‘کے نام سے اوور ڈب(Over Dub) کیا گیا ہے۔ ایک منظر میں اس کی بیوی توریت او رانجیل کے صحیفوں کو اکٹھا کرنےکی تجویز دیتی ہے۔ایک منظر میں اُسے گدھے سے باتیں کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ Wnycsکےپروگرام’آن اون دای میڈیا‘ کی پروڈیوسر سارہ عبدالرحمٰن نے ٹریلر دیکھنے کے بعد یہی تبصرہ کیا کہ تمام مذہبی مناظر فلمائے جانے کے بعد ہی اَوور ڈب کئے گئے ہیں۔ پروڈکشن : جولائی2011ء میں فلم “Desert Worrior” قبائلی جنگجو کے نام سے لئے اداکاروں کو کاسٹ کرنا شروع کیا گیا۔اس مقصد کے لئے کی جانے والی کالز میں اس کو ایلن رائٹ کے نام سے شناخت کیا گیا ہے۔ فلم کی عکس بندی کاپرمٹ اگست 2011ء میں ’امریکن ناون پرافٹ میڈیا فاورکرائسٹ‘ سےحاصل کیا گیا۔ فلم کی سین بندی کے لیےنکولا نے اپنے گھر کو ہی سیٹ کےطور پر استعمال کیا۔ کمپنی کے صدر جوزف نصراللہ عبدالمسیح نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی کمپنی کا نام ان کے علم میں لائے بغیر استعمال کیا گیا ہے اور فلم کی ایڈیٹنگ بھی میڈیا کی
Flag Counter