امریکی میں رہائش پذیر مسلمانوں نے بھرپور اِحتجاج کیا۔ 3. جون2002ء میں اِیران کے ایک ٹیچر نے توہین رسالت کا اِرتکاب کیا جس کو گرفتار کر لیا گیا اور نومبر کے مہینے میں اسے سزاے موت دے دی گئی۔ 4. 14/دسمبر 2002ء کو روزنامہ ’اُمت‘ نے اپنی رپورٹ میں ایک پاکستانی تاجر کے حوالے سے بتایا کہ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو اور دیگر شہریوں میں ایسی شرٹس اور کپڑے فروخت کئے جا رہے ہیں جن پر قرآنی آیات، رسول ا کرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نام واضح طور پر پرنٹ تھے۔ 5. دسمبر 2002ء میں نائیجیریا کے ایک اخبار ’دس ڈے ‘ نے مقابلہ حسن کے حوالے سے شائع ہونےوالے ایک مضمون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کئے۔ اس مضمون کی اِشاعت پر نائیجیریا میں فسادات پھوٹ پڑے اور پرتشدد مظاہروں میں200 /سے زائد اَفراد جان کی بازی ہار گئے۔ 6. 2004ء میں ہالینڈ کے فلمساز تھیون وان گو نے دس منٹ کی دستاویزی فلم ’سب مشن‘ تیار کی۔ اس میں بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اَقدس اور اسلام کے نظام عفت و عصمت کو تضحیک و توہین کا نشانہ بنایا گیا۔ اس فلم ساز کو نومبر 2000ء میں محمد بیوری نامی مسلمان نوجوان نے ایمسٹرڈم میں جہنم واصل کر دیا۔ 7. 2005ء میں سویڈن کے شہر گوٹنبرگ کے میوزیم آف ورلڈ کلچر میں ایڈز کے حوالے سے منعقدہ نمائش میں قرآنی آیات پر مشتمل برہنہ پینٹنگ پیش کی گئی جس کو مسلمانوں کے شدید احتجاج کے بعد ہٹا دیا گیا۔ 8. 2005ء میں ایک امریکی ٹی وی شو ’ تھرٹی ڈیز‘ میں دو مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے پیش کئے گئے۔ 9. اپریل 2005ء میں سویڈن کے ایک فنکار رونر سو گارڈ نے ایک عوامی اجتماع میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس کے بارے میں توہین آمیز لطیفے سنائے۔ 10. ستمبر 2005ء میں ڈنمارک کے اخبار ’جیلنڈر پوسٹن‘ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس کے بارے میں بارہ کارٹون شائع کئے۔ اس پر دنیا بھر میں احتجاج کیا گیایہ خاکے |