فقہ واِجتہاد حافظ صلاح الدین یوسف ٭ آدابِ نماز اور خشوع وخضوع کی اہمیت و وجوب [شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے فتاویٰ کی روشنی میں ] اسلامی عبادات میں ایک اہم مسئلہ نماز پڑھنے کے طریقے کا ہے کہ نماز کس طرح پڑھی جائے، اس کے آداب کیا ہیں اور خشوع وخضوع کی اہمیت اور اس کامطلب کیا ہے؟ نیز خشوع وخضوع کے بغیر پڑھی گئی نماز کی حیثیت کیا ہے؟ اس کاجواب واضح ہے اور وہ یہ کہ نماز سنت ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق اَدا کی جائے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا:((صلُّوا کما رأیتموني اُصلي)) (صحیح بخاری:۶۳۱) ’’تم نماز اس طرح پڑھو جیسے تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے مذکورہ سوالوں کا جواب سامنے آجاتا ہے اور وہ یہ کہ ٭ نماز کے آداب، نماز کوسنت ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ادا کرنا ضروری ہے۔ ٭ آپ نماز نہایت خشوع وخضوع کے ساتھ ادا فرماتے تھے۔ ٭ خشوع وخضوع کا مطلب، نماز کے ہر رکن کو پورے اطمینان اور سکون سے اَدا کرنا ہے جسے ’تعدیل اَرکان‘ کہا جاتاہے یعنی تعدیل اَرکان بھی نہایت ضروری ہے۔ ٭ جو نماز تعدیل اَرکان یعنی خشوع وخضوع کے بغیر پڑھی جائے گی، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے اور اُسوۂ حسنہ کے خلاف ہوگی، لہٰذا وہ نامقبول ہوگی۔ اس کے دلائل حسب ذیل ہیں : ٭ اللہ تعالیٰ نے کامیابی کی نوید انہی اہل ایمان کے لیے بیان کی ہے جواپنی نمازوں میں خشوع وخضوع کا اہتمام کرتے ہیں ، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ٭ مدیر شعبہ تحقیق و تالیف ، دار السلام ، لاہور |