Maktaba Wahhabi

56 - 79
تہذیب وثفافت محمدعطاء اللہ صدیقی شعیب ملک کی شادی اور میڈیا آغا شورش کاشمیریؒنے دورِ حاضر کی سیاست کو ایک ایسی طوائف سے تشبیہ دی تھی جو تماش بینوں میں گھری ہوئی ہے۔ کچھ اس طرح کا معاملہ ہمارے حال ہی میں آزاد ہونے والے میڈیا کا بھی ہے۔ بعض اوقات معمولی واقعات کواس قدر غیر معمولی کوریج دی جاتی ہے کہ دیکھنے والے حیران و پریشان ہوجاتے ہیں کہ آیا یہی سب سے بڑا قومی مسئلہ ہے؟ مختلف ٹی وی چینلز پر گذشتہ کئی ہفتوں سے شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی شادی کے معاملے کو جس انداز میں دکھایا جارہا ہے، یہ میڈیا کے کارپردازان کے لیے بھی ایک لمحۂ فکریہ ہے کہ آخر اس کا کوئی جواز بھی ہے؟ تعلیم اور تفریح تو ایک طرف، اس معاملے میں گلیمر (Gleamour) کا عنصر بھی اس قدر نہیں ہے جس قدر کہ اسےGleamourکیا جارہا ہے۔ آج کل کی اسپورٹس میں جس درجہ کے کھلاڑی کو واقعی ’سٹارز‘ کی حیثیت دی جاتی ہے، شعیب ملک اور ثانیہ مرزا میں وہ بات بھی نظر نہیں آتی۔ شعیب ملک مخصوص حالات میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا کپتان تو بنا مگر اس کی کپتانی ہمیشہ سوالیہ نشان رہی۔ اپنے ہم عصر کرکٹ کے کھلاڑیوں میں اُسے کبھی بھی غیر معمولی مقام حاصل نہیں ہوسکا۔ کھیل کے علاوہ اس کی شخصیت میں بھی کوئی خاص بات نہیں ہے جودوسروں کو متاثر کرسکے۔ ایک مصنوعی اسٹار کا تاثر ہے جو اس کے بارے میں اُبھارا جارا ہے۔ یہی حال ثانیہ مرزا کا ہے۔ ٹینس کی خواتین کھلاڑیوں میں اس کی رینکنگ اب سو سے بھی اوپر چلی گئی ہے۔ وہ دنیا کی ٹینس اسٹار لڑکیوں کے کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑی ہونے کے قابل نہیں ہے۔ نجانے وہ اتنی بڑی ’ٹینس سٹار‘ کیوں سمجھ لی گئی ہے؟ شعیب ملک نے اگر کرکٹ کی وجہ سے کچھ عزت کمائی تھی، وہ گذشتہ ہفتوں میں عائشہ صدیقی کے ساتھ اس کے نکاح کے خبروں کی تصدیق ہوگئی تو اس کے کریکٹرکا فریب انگیز پہلو بھی سامنے آگیا۔ میڈیا نے اس کا سابقہ بیان دکھا دیا جس میں اس نے خود اعلان کیا تھا کہ عائشہ سے اس کا نکاح ہوگیا ہے۔ حیدر آباد،دکن میں عائشہ کے والدین سے ملاقات اور اس کے گھر قیام کے بارے میں بھی کسی کو شک نہیں رہا۔ عائشہ صدیقی نے پنے انٹرویو میں بتایا ہے کہ اُسے اسقاطِ حمل بھی کروانا پڑا۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوگیا کہ شعیب ملک کے اس کے ساتھ ازدواجی تعلقات رہے ہیں ۔ اگر عائشہ صدیقی اسقاطِ حمل نہ کراتی اور ڈی این اے ٹیسٹ سے ثابت ہوجاتا کہ شعیب ملک ملوث ہے تو اس کانتیجہ کیا ہوتا؟ شعیب یا تو انسان بن کر اقرار کرلیتا یا پھر قانون کے تحت فوجداری مقدمہ کا سامنا کرتا۔ شعیب ملک میڈیا پر مسلسل انکار کرتا رہا کہ عائشہ سے اس کا نکاح ہوا ہے مگر بالآخر اُس نے ’طلاق‘ دے کر اس معاملے کو نمٹانے میں عافیت سمجھی۔ جب اُس نے مان لیا کہ اس کا نکاح تھا تو پھر اس نے یہ اعتراف بھی کرلیا کہ وہ جھوٹ بول رہا تھا۔
Flag Counter