(( یأیھا الناس أفشوا السلام،وأطعموا الطعام وصلُّوا باللیل والناس نیام، تدخلوا الجنة بسلام)) [1] ’’لوگو! سلام کو عام کرو، کھانا کھلایا کرو، رات کو جب لوگ سو رہے ہوں تو تم نماز پڑھا کرو، سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ گے۔‘‘ 9. عن أبي ہریرۃ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم :(( أعجز الناس من عجز في الدعاء وأبخل الناس من بخل بالسلام)) [2] ’’سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’لوگوں میں عاجز ترین شخص وہ ہے کہ جودعاء سے عاجز آگیاہو اورلوگوں میں بخیل و کنجوس ترین شخص وہ ہے کہ جو سلام میں بخل کرے۔‘‘ فوائد ان اَحادیث سے واضح ہوتا ہے کہ اس اُمت کو اللہ تعالیٰ نے جو خصوصیات عطا فرما رکھی ہیں ان میں سے ایک اہم خصوصیت سلام کی بھی ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کو یہ عظیم تحفہ عنایت کیاگیا ہے ۔ سلام کے مندرجہ ذیل فوائد ان احادیث میں بیان کئے گئے ہیں : 1. مسلمانوں کاآپس میں پیار ومحبت کارشتہ سلام کی وجہ سے قائم ہوگا۔ 2. ایک مسلمان کا دوسرے کوسلام کرنامسلمانوں کے حقوق میں شامل ہے۔لہٰذا ہرمسلمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو سلام کرے اور اسی طرح وہ اپنے مسلمان بھائی کے سلام کا جواب دے۔ 3. سلام ہرمسلمان کو کرنا ہے، چاہے وہ واقف ہو یا ناواقف 4. اسلام کی خوبی میں یہ بات شامل ہے کہ سلام کو رواج دیا جائے۔ |