Maktaba Wahhabi

113 - 160
کے جنازہ میں حاضر ہو، 3. جب وہ دعوت دے تو اس کی دعوت کو قبول کرے، 4. جب اس سے ملاقات ہو تو اسے سلام کرے، 5. جب اسے چھینک آئے (اور وہ الحمدﷲکہے) تو اسے یرحمک ﷲ (اللہ آپ پررحم فرمائے) کہہ کررحمت کی دعا دے اور 6. اس کی غیر حاضری یا موجودگی میں اس کی خیرخواہی کرے۔ 3. عن عبداللّٰه بن عمرو أن رجلا سأل رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أي الاسلام خیر؟ قال: (( تطعم الطعام وتقرأ السلام علی من عرفتَ ومن لم تَعرف)) [1] ’’سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیاکہ کون سا اسلام بہتر ہے (یعنی اسلام میں خیروخوبی کی بات کون سی ہے؟) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کو کھاناکھلانا اور ہر شخص کو سلام کرنا چاہے وہ واقف ہو یا ناواقف‘‘ 4. عن أبي أمامة قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( إن أولیٰ الناس بااللّٰه تعالیٰ مَن بَدَأھم بالسلام)) [2] ’’لوگوں میں اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہے جو اُنہیں سلام کہنے میں ابتداکرے۔‘‘ 5. عن عبد اللّٰه یعني ابن مسعود عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( السلام اسم من أسمآء اللّٰه تعالیٰ وضعہ في الارض فأفشوہ بینکم فإن الرجل المسلم إذا مرَّ بقوم فسلَّم علیھم فردوہ علیہ کان لہ علیہم فضل درجة بتذکیرہ إیاھم السلام فإن لم یردوا ردّ علیہ من ھو خیر منھم)) [3] ’’سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’سلام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے جسے اس نے زمین پررکھ دیا ہے۔ پس تم سلام کوآپس میں (خوب) پھیلاؤ کیونکہ مسلمان شخص جب کسی قوم پر گزرتاہے اور انہیں سلام کرتاہے اور وہ
Flag Counter