Maktaba Wahhabi

105 - 111
منعقد ہوا۔ اجلاس میں شریک مفتیانِ عظام نے متفقہ طور پر یہ فتویٰ دیا کہ اسلام کی طرف منسوب مروّجہ بینکاری قطعی غیر شرعی اور غیر اسلامی ہے۔ لہٰذا ان بینکوں کے ساتھ اسلامی یا شرعی سمجھ کر جو معاملات کئے جاتے ہیں ، وہ ناجائز اور حرام ہیں اور ان کا حکم دیگر سودی بینکوں کی طرح ہے۔ اس اجلاس کے شرکا نے اس بات پر بھی اتفاق کا اظہار کیا کہ جدیدیت کی رو میں بہہ کر تصویر کی حرمت کا حکم نہیں بدلا جاسکتا ہے۔ جان دار کی تصویر کی جتنی اور جو شکلیں اب تک متعارف ہوئی ہیں ، عرف وعادت، لغت اور شرعی نصوص کی رو سے وہ سب تصویر کے حکم میں ہیں ۔ آلاتِ صنعت وحرفت کے بدلنے سے تصویر کے شرعی احکام نہیں بدلتے۔ اس لئے جو حکم شریعت میں تصویر کا منقول ہے، تصویر کی تمام شکلیں اس حکم کے تحت داخل ہیں ۔ اس لئے تصویر کی اباحت اور جواز کا راستہ اختیار کرتے ہوئے کسی قسم کے ٹی وی چینل کا اِجرا یا علماے کرام کا ٹی وی پر آنا اور اسے تبلیغ دین کی ضرورت کہنا اورسمجھنا شریعت کی خلاف ورزی ہے اور جدیدیت واباحیت کی ناجائز پیروی ہے۔ مسلمانوں پر واجب اور لازم ہے کہ دیگر حرام اور خلافِ شرع اُمور کی طرح ان سے بھی بچنے کا بھر پور اہتمام فرمائیں ۔ دستخط کرنے والے مفتیانِ عظام 1. حضرت شیخ الحدیث مولاناسلیم اللہ خان صاحب، جامعہ فاروقیہ، کراچی 2. حضرت مولانا مفتی غلام قادر صاحب ،دار العلوم حقانیہ، اکوڑہ خٹک ،سرحد 3. حضرت مفتی حمید اللہ جان صاحب، جامعہ اشرفیہ لاہور،پنجاب 4. مولانا مفتی احتشام اللہ آسیا آبادی ، جامعہ رشیدیہ آسیا آباد ،تربت مکران بلوچستان 5. حضرت مولانا مفتی عبدالمجید دین پوری صاحب، جامعہ علومِ اسلامیہ ، بنوری ٹاون کراچی 6. حضرت مولانا مفتی سعد الدین صاحب،جامعہ حلیمہ لکی مروت ،سرحد 7. حضرت مولانا مفتی عبداللہ صاحب، جامعہ خیر المدارس ملتان ،پنجاب
Flag Counter