Maktaba Wahhabi

68 - 79
تنظیمیں بیعت ِجہاد کو داخل کرتی ہیں ۔چونکہ بیعت ِجہاد بیعت ِامارت کا حصہ ہے، اس لیے یہ امیر المؤمنین کی اجازت سے مشروط ہے۔٭ اور بیعت ِتوبہ اور بیعت ِاسلام تو بیعت ِنبوت کا حصہ ہیں ۔جب نبوت دائمی ہے تو بیعت ِتوبہ یا بیعت ِاسلام کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،کیونکہ بیعت ِنبوت صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ تھا کیونکہ اس بیعت میں آپ کسی سے یہ وعدہ لیتے ہیں کہ وہ اسلام قبول کر کے منکرات کو ترک کرتے ہوئے اپنا تزکیہ اور اصلاح کرے گا جیسا کہ قرآن میں عورتوں کے حوالے سے ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ یاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا جَآئَکَ الْمُؤْمِنٰتُ یُبَایِعْنَکَ عَلٰٓی اَنْ لاَّ یُشْرِکْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا وَّلاَ یَسْرِقْنَ وَلاَ یَزْنِیْنَ وَلاَ یَقْتُلْنَ اَوْلاَدَہُنَّ وَلاَ یَاْتِیْنَ بِبُہْتَانٍ یَّفْتَرِیْنَہٗ بَیْنَ اَیْدِیْہِنَّ وَاَرْجُلِہِنَّ وَلاَ یَعْصِیْنَکَ فِیْ مَعْرُوفٍ فَبَایِعْہُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَہُنَّ اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾ (الممتحنہ:۱۲) ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !جب آپ کے پاس مؤمن عورتیں اس لیے آئیں تاکہ وہ آپ سے اس بات پر بیعت کریں کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گی اور چوری نہیں کریں گی اور زنا نہیں کریں گی اور اپنی اولاد کو قتل نہیں کریں گی اور اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے سامنے کوئی بہتان نہیں گھڑ لائیں گی اور معروف میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی تو آپ ان سے بیعت کر لیں اور ان کے اللہ سے بخشش طلب کریں بلا شبہ اللہ تعالی بخشنے والا رحم کرنے والا ہے ۔ ‘‘ چونکہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم معصوم عن الخطاء ہیں ، اس لیے آپ تو اپنے کسی اُمتی سے یہ وعدہ لے سکتے تھے کہ تم فلاں گناہ نہیں کرو گے، فلاں منکر کے قریب بھی نہیں پھٹکوگے او ر میری اطاعت کرو گے لیکن ایک عام اُمتی مثلاً کوئی صوفی یا پیر صاحب معصوم نہیں ہوتے، ان سے گناہ کا صدور ممکن بھی ہے اور بہت دفعہ ہوتا بھی ہے تو جو خود گناہ گار ہو، اس کو یہ حق کیسے پہنچتا ہے کہ وہ دوسرے گناہ گارسے یہ وعدہ لے کہ تم گناہ نہیں کرو گے؟اگر تو کوئی گنا ہ گار کسی دوسرے گناہ گارسے،گناہ کے چھوڑنے پر بیعت لے سکتا ہے توپھر ہر مرید کو بھی پہلے ا پنے پیر صاحب سے گناہ نہ کرنے کی بیعت لینی چاہیے جس پر کوئی بھی پیر صاحب کبھی بھی راضی نہ ہوں گے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ جو شخص بھی مسلمانوں سے یہ بیعت لیتا ہے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم _______________ ٭ امیر المؤمنین کے بغیر مختلف ٹولیوں کاجہاد کرنا ایک تفصیل طلب مسئلہ ہے جس کیلئے مستقل مضمون درکار ہے
Flag Counter