Maktaba Wahhabi

56 - 79
مسلمانوں میں حکمران کا خلا پیدا ہو گیا۔اسلئے مسلمانوں کے معتمد خلیفۃ الرسول صلی اللّٰه علیہ وسلم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکمرانی میں نائب ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حیثیت سے اُمت ِمسلمہ کے منتظم کی ذمہ داری سنبھالی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلے خلیفہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ تھے۔ چنانچہ وہی بیعت جو اللہ تعالیٰ سے اس کے براہِ راست نمائندے یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے ہوتی تھی، اب اللہ کے نمائندے صلی اللہ علیہ وسلم کے نائب٭ یعنی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ذریعے سے ہونے لگی۔یہ نیابت یا خلافت حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعدحضرت عمر رضی اللہ عنہ کو منتقل ہو گئی۔ اب حضرت عمر رضی اللہ عنہ ، حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے نائب یا خلیفہ کی حیثیت سے بیعت لینے لگ گئے۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ابتدا میں خلیفۃ خلیفۃ رسول اللّٰه کہاجاتا٭ تھا، پھر بعد میں طوالت سے بچنے کے لیے اُنہوں نے أمیر المؤمنین کا لقب اختیار کر لیا۔ اسی طرح یہ خلافت چلتی رہی اور خلفاے اربعہ کے بعدبنو اُمیہ اور بنو عباس کے حکمرا ن اہل ایمان سے سمع و طاعت کی بیعت لیتے رہے ۔مسلمان حکمرانوں کی یہ بیعت بھی در حقیقت اللہ ہی سے ہوتی تھی لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نائب کے حوالے سے ہوتی تھی کیونکہ مسلمانوں کے حکمران کی حیثیت اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نائب کی ہوتی ہے۔ اس لیے عام اہل ایمان اپنے حکمرانوں کی معروف میں سمع و طاعت کی بیعت کرتے ہیں اوراس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ سے اپنے سودے کے مطابق جنت کی اُمید رکھتے ہیں ۔ ایک سے زائد افراد کی بیعت کا مسئلہ چونکہ کسی بھی ذات کا اصل نائب ایک ہی ہوتا ہے، اس لیے اگر ایک سے زائد افراد بیعت کا دعویٰ کر دیں تو گویاوہ سب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نائب ہونے کے داعی ہیں اور ا ن میں ہر ایک اس بات کا مدعی ہے کہ اس کی سمع و طاعت کے بدلے میں اللہ کی طرف سے جنت ملے گی۔ اس لیے اگر ایک ہی علاقے اور سرزمین میں ایک سے زائد افراد بیعت لینے کے مدعی _______________ ٭ ایک دفعہ کسی شخص نے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ صدیق کو خلیفۃ اﷲ کہہ کر پکارا تو آپ نے اپنے خلیفۃ اﷲ (اللہ کا خلیفہ) ہونے کی نفی کرتے ہوئے فرمایا: لست خلیفۃ اللّٰه بل أنا خلیفۃ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم (تفسیر قرطبی، طبقات ابن سعد، کنزالعمال: ح ۱۴۰۴۸) ٭ تفسیر آلوسی: ۱۷/ ۳۳۴ … زیر آیت سورۃ ص:۲۶
Flag Counter