تجاویز وآراء ہم آخر میں اجلاس میں زیر غور تجاویز وآرا کا خلاصہ پیش کر رہے ہیں جو حسب ِذیل ہے: ٭ رابطہ کو مستحکم کرنا ہماری اوّلین ضرورت ہے لہٰذا آئندہ ہر سال سالانہ تقریب ِصحیح بخاری میں تمام فاضلین جامعہ کو مدعو کرناچاہیے ، وسائل کی کمی کے پیش نظر سالانہ ڈائری کی بجائے ابھی فضلا کے پتہ جات کی ڈائریکٹری تیار کرکے اسے تمام فضلا میں تقسیم کیا جائے۔ (حافظ عبد الرحمن مدنی) ٭ رابطہ کونسل کا سب سے پہلا کام ’رابطہ‘ہے۔ رابطوں میں جس قدر تیزی، وسعت اور مضبوطی آئے گی، ہمارا کام اتنا ہی سہل ہوگا۔ ہر رکن اپنے علاقے میں موجود فاضلین کا پتہ لگا کرمرکزکو اس سے باخبر کرے ، باقی کام خود سیکرٹری رابطہ کرلیں گے۔ (حافظ حسن مدنی) ٭ مختلف لوگوں کی ضروریات کے مطابق افراد کا دستیاب نہ ہونا قابل توجہ امرہے۔ میرے خیال میں ہمارے فضلا میں ہر صلاحیت کے افراد موجود ہیں ، مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ، اگر ان فضلا کے لئے فوری طور پر ایک تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا جائے تو یہ بہت بہتر ہے۔ جہاں تک علمی میدان میں فضلاے جامعہ کی کارکردگی مؤثر بنانے کا تعلق ہے تو اس کے لئے بھی متنوع ریفریشر کورس ہونے چاہیں جس میں اُنہیں تحقیقی مصادر و مراجع سے استفادے کی بنیادی سہولت اور تربیت دی جائے تاکہ وہ تدریس یا تحریر کے میدان میں جاندار اور مؤثر کردار ادا کرسکیں ۔(مولانا عبدالصمد رفیقی) ٭ ملازمتوں کی فراہمی کے سلسلے میں یہ امر پیش نظر رہنا چاہئے کہ مختلف علاقوں یاحلقوں کی ضروریات یا معیار مختلف ہوتے ہیں ، لہٰذا ان کی خواہش پر وہی شخص متعین ہونا چاہئے جو مطلوبہ معیار کا حامل ہو۔ (قاری صہیب احمدمیرمحمدی) ٭ رابطہ کونسل کو جامعہ کے تمام فضلا کا اتہ پتہ نہ صرف معلوم ہونا چاہئے، بلکہ اس پہلو سے کہ فضلاء میں کن کن صلاحیتوں کے حامل افراد موجود ہیں، اس سے بھی مکمل آگاہی ہونی چاہیے تب ہی فاضل حضراتبہتر خدمت کرسکتے اور متعلقہ حلقے بھی ان سے بہتر استفادہ |