Maktaba Wahhabi

63 - 79
6. ابوبکر محمد زکریا رازی (۳۰۸ھ/ ۹۳۲ء) امام رازی رحمۃ اللہ علیہ علم طب کے ڈاکٹر تسلیم کئے جاتے ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ ان کو دنیا کا قابل ِ ناز طبیب، عالی دماغ محقق،مفکر اور زبردست سائنس دان تصور کیا جاتا ہے۔ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ نے ابتدائی طبی امداد (First Aid) کا طریقہ پہلی مرتبہ جاری کیا اور دواؤں کے صحیح صحیح وزن کے لئے ’میزانِ طبعی‘ ایجا دکیا۔ میزانِ طبعی ایسا ترازو ہے جس میں چھوٹی سے چھوٹی چیز کا صحیح صحیح وزن معلوم کیا جاسکتا ہے۔ یہ ترازو آج کل ہر جگہ صحیح وزن کے لئے، خصوصاً سائنسی تجربہ گاہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ امام رازی کا سب سے بڑا کارنامہ مرض چیچک پر تحقیق ہے اور اس موضوع پر انہوں نے دنیا کی پہلی کتاب تصنیف کی جو کہ سینکڑوں برس تک یورپ کے میڈیکل کالجوں میں داخلِ نصاب رہی۔الکوحل کے موجد بھی امام رازی رحمۃ اللہ علیہ ہیں ۔ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ اپنے فن کے واقعی امام تھے۔ ان کی بلندی کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ بین الاقوامی طبی کانگریس کا اجلاس ۱۹۱۳ء میں لندن میں ہوا، جس میں آپ کو طب کا ’ڈاکٹر‘ تسلیم کیا گیا۔ دوسری مرتبہ ۱۹۳۰ء میں فرانس کے شہر (پیرس) میں ہوا، جس میں ان کو دوبارہ طب کا ’ڈاکٹر‘ تسلیم کیا گیا۔ 7. ابوالعباس احمد بن محمد کثیر فرغانی (۳۴۳ھ / ۸۶۳) بغداد مامون الرشید کے وقت میں علم و فنون کا مرکز بن چکا تھا۔ ہر علم و فن کے قابل ترین لوگ وہاں موجود تھے۔ مامون الرشید علمی ذہن و دماغ رکھتا تھا۔ اس کے ذہن میں آیا کہ زمین کے گھیر(Sircumfernce)کی صحیح صحیح پیمائش کی جائے۔ چنانچہ اس نے انجینئروں کی ایک جماعت مقرر کی اور اس کا صدر احمد کثیر فرغانی کو نامزد کیا۔ شہر کوفہ کے شمال کا ایک وسیع میدان جو کہ ’دشت ِسنجار‘ سے پہچانا جاتا ہے، موزوں قرار پایا۔ ماہرین نے پیمائش شروع کی اور حساب کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ زمین کا گھیر۲۵۰۰۹ میل ہے لیکن موجودہ زمانے کے نئے نئے آلات کی وجہ سے زمین کا گھیر ۲۴۸۵۸ میل مانا جاتا ہے۔ مسلم دور کی اس پیمائش اور آج اس نئے دور کی پیمائش میں بقدر ۱۵۱میل کا فرق ہے، کل غلطی صرف ۴ فی صد ہے جو کہ غلطی تصور
Flag Counter