Maktaba Wahhabi

75 - 126
ہمارے نزدیک یہ آخر الذکرپانچواں مسلک راجح ہے جس کے دلائل آگے آئیں گے۔ عدم جواز کے قائلین کے دلائل 1. پہلے مسلك یعنی عدم جواز كے قائلین كی ایك دلیل تو ترمذی كی روایت هے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا هے: ’’لَا تَقْرَأْ الْحَائِضُ وَلَا الْجُنُبُ شَيْئًا مِنْ الْقُرْآنِ ‘‘[1] ’’حائضہ عورت اور جنبی دونوں قرآن سے کچھ نہیں پڑھیں ۔‘‘ امام ترمذی رحمہ اللہ اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں : ’’صحابہ و تابعین اور مابعد کے اکثر اہل علم کا،جیسے سفیان ثوری،ابن مبارک،شافعی،احمد،اور اسحاق ہیں ،قول ہے کہ حائضہ اور جنبی قرآن سے کچھ نہ پڑھیں ،البتہ کوئی حرف یا آیت کا کوئی حصہ پڑھ سکتے ہیں ۔علاوہ ازیں انہوں نے ان کو تسبیح وتہلیل کی اجازت دی ہے۔‘‘ اس روایت کی سند کے بارے میں خود امام ترمذی نے یہ صراحت کی ہے: ’’میں نے محمد بن اسماعیل(امام بخاری)کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ اسماعیل بن عیاش اہل حجاز اور اہل عراق سے منکر روایات بیان کرتا ہے،گویا انہوں نے اس کی ان روایتوں میں اسے ضعیف قرار دیا ہےجو اہل حجاز و اہل عراق سے متفرد طور پر بیان کرتا ہے اور(امام بخاری نے)فرمایا کہ اسماعیل بن عیاش کی صرف وہ روایات قابل قبول ہیں جو وہ اہل شام سے بیان کرتا ہے۔۔۔الخ‘‘ اورزیر بحث روایت اسماعیل بن عیاش،موسیٰ بن عقبہ سے روایت کرتا ہے جو اہل حجازمیں سے ہیں ۔اس اعتبار سے وہ اس حدیث کی حد تک ضعیف قرارپاتا ہے۔امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اس حدیث کے بیان کرنے میں اسماعیل بن عیاش متفردہےاور اہل حجاز سے اس کی روایت ضعیف ہوتی ہے جس سے حجت نہیں پکڑ ی جاسکتی،امام احمد اور یحییٰ بن معین وغیرہ حفاظ محدثین کا یہی قول ہے
Flag Counter