جن غلطیوں پر سجدۂ سہو نہیں ٭ مندرجہ ذیل غلطیوں پر سجدۂ سہو نہیں کیا جائے گا: 1.کوئی جہالت کی وجہ سے نماز میں بات کرے۔جان بوجھ کر بولنے والے کی نماز ٹوٹ جائے گی۔سیدنا معاویہ بن الحکم السلمی رضی اللہ عنہ نے لاعلمی کی وجہ سے نماز میں کوئی بات کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’بلاشبہ یہ نماز ہے،اس میں دنیا کی باتیں کرنا درست نہیں ہے۔‘‘[1] 2.کوئی دعا زیادہ مرتبہ پڑھی گئی،یا دعا میں کوئی لفظ زیادہ پڑھا گیا۔ایک آدمی نے نماز میں اپنی طرف سے’’رَبَّناَ وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّباً مُبارَكًا فِيهِ‘‘ پڑھ دیا،نماز کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا:’’ یہ کلمات کس نے کہے تھے؟‘‘ اس شخص نے کہا:’’میں نے !‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میں نے تیس سے زیادہ فرشتے دیکھےجو اسے پہلے لکھنے میں مقابلہ کر رہے تھے۔‘‘[2] 3.قراءت میں غلطی ہوگئی تو سجدۂ سہو لازم نہیں ہوگا۔کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرأت بھولنے پر سجدۂ سہو نہیں کیا کرتے تھے۔[3] فاتحہ کی قراءت رہ جائے تو: ٭ اگر کوئی شخص کسی رکعت میں سورۂ فاتحہ کی قرأت بھول جائے تو وہ اس رکعت کو دوبارہ پڑھے اور پھر دوسجدے کرے،کیونکہ فاتحہ کے بغیر رکعت ہی نہیں ہوتی۔اسی طرح رکوع یا سجدہ کرنا بھول جائے تو بھی پہلے وہ رکعت پڑھے،پھردو سجدے کرے۔ |