Maktaba Wahhabi

121 - 126
٭ اس حوالے سے عام طور پر لوگ مبارک ہو یا اس جیسے دیگر کلمات کہہ دیتے ہیں ، یہ کیسا ہے ؟ اب ان سطور میں مسئلہ زیر بحث پر تفصیل سے روشنی ڈالی جاتی ہے۔ کیا بچے کی ولادت کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کوئی مرفوع الفاظ ثابت ہیں ؟ جی ہاں !اس موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے برکت کی دعا دینا یا اس کے لئے خاص الفاظ کا استعمال کرنا ثابت ہے ۔ چنانچہ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی سیدہ اسماءرضی اللہ عنہا حمل سے تھیں اور انہیں دنوں حمل کی مدت بھی پوری ہوچکی تھی ، فرماتی ہیں کہ میں مدینہ کے لئے روانہ ہوئی وہاں پہنچ کر میں نے قبا میں پڑاؤ کیا اور وہیں عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ پھر میں انہیں لے کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گود میں اسے رکھ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک کھجور طلب فرمائی اور اسے چبا کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عبداللہ رضی اللہ عنہ کے منہ میں اسے رکھ دیا ۔ چنانچہ سب سے پہلی چیز جو عبد اللہ رضی اللہ عنہ کے پیٹ میں داخل ہوئی وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مبارک لعاب تھا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے لئے دعا فرمائی اور اللہ تعالیٰ سے ان کے لئے برکت کی دعا کی ۔ عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ وہ سب سے پہلے بچے ہیں جن کی پیدائش ہجرت کے بعد ہوئی ۔ [1] اس حدیث میں بالکل مطلق الفاظ ’’وَبَرَّكَ عَلَيْهِ‘‘کے استعمال ہوئے، یعنی ان کے لئے برکت کی دعا فرمائی۔ اسی مفہوم کی ایک اور روایت سیدنا ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ میرے یہاں ایک لڑکا پیدا ہوا تو میں اسے لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا نام ابراہیم رکھا اور کھجور کو اپنے دندان مبارک سے نرم کر کے اسے چٹایا اور اس کے لیے بر کت کی دعا کی پھر
Flag Counter