Maktaba Wahhabi

340 - 385
مذکورہ حدیث کے آخری جملہ پر نواب صاحب فرماتے ہیں : ”کسی کو مجال نہیں کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی نسبت ایسا فرمائیں پھر کوئی آنکھ اٹھا کر ان کی طرف دیکھتا۔ حافظ نےکہا: اس حدیث سےا بوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی فضیلت تمام صحابہ پر نکلی، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ان کا خطاب ”صدیق“ آسمان پر سے اترا، ا س حدیث سے شیعہ کو سبق لینا چاہیے کہ جب آپ حضرت عمررضی اللہ عنہ پر ‘ابوبکر رضی اللہ عنہ کے لیے اتنا غصہ ہوئے، حالانکہ پہلے زیادتی ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کی تھی مگر جب انہوں نے معافی چاہی تھی توحضر ت عمررضی اللہ عنہ کو فوراً معاف کردینا تھا۔ تویہ کس منہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مصاحب اور رفیق خاص کو برا کہتےہیں اور قیامت کے دن معلوم نہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان لوگوں پر کتنا غصہ ہوں گے، کیونکہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ان کا کچھ نہیں بگاڑا۔ ا ور یہ نا حق ان سے دشمنی کرتے ہیں “[1]
Flag Counter