Maktaba Wahhabi

315 - 385
بن ادریس شافعی (ف۲۰۴ھ) رحمہ اللہ تک اس کو وسعت دے دی گئی، ا ور انتہا درجہ کی جرأت وبےباکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وعید شدید کے باوجود آپ کے نام پرحدیثیں وضع کی گئی جن میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کوسراج امت اور امام شافعی رحمہ اللہ کو(نعوذباللہ) فتنہ پرور اور امت کےحق اور ابلیس سے زیادہ نقصان دہ اور مضرت رساں بتلایاگیا۔ قارئین کی اطلاع کے لیے ایک حدیث ذکر کی جاتی ہے جس کو علا مہ ابن الجوزی نے تذکرۃ الموضوعات میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سنداً روایت کیاہے : “ عَن أَنَس رَضِیَ اللّٰہُ عَنهُ قَال قَالَ رَسُولُ اللّٰہ صَلَّی اللٰٗہُ عَلَیہِ وَسَلَّم : يكون في أمتي رجل يقال له: محمد بن إدريس أضر على أمتي من إبليس، ويكون في أمتي رجل يقال له: أبو حنيفة، وهو سراج أمتي هو سر أمتي" یعنی میری امت میں ایک ایسا شخص پیدا ہوگا جس کانام محمدبن ادریس ہوگا وہ میری امت کے لیے ابلیس سےز یادہ مضر ہوگا، اور میری امت میں ایک شخص ایسا پیدا ہوگا جس کا نا م ابوحنیفہ ہوگا وہ میری امت کےلیے سراج [1] چراغ ہوگا۔ بالکل اسی طرح کی ایک دوسری حدیث حضرت ا بوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی روایت کی ہے اس میں “فتنة علی أمتی أضر من إبلیس“ کا لفظ وارد ہواہے،
Flag Counter