فاضل مؤلف ”وقفۃ مع اللامذھبیۃ “حد درجہ جرأت وبے باکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کتاب کے مقدمہ طراز ہیں :
”اس جماعت (یعنی اہلحدیث) کا ظہور اس وقت ہواجب سے بعض علماء ہند شوکانی رحمہ اللہ کےحلقہ تلمذ میں داخل ہوئے اس وقت یہ لوگ ”موحدین“کے نام سے موسوم تھے، ا ور یہ نام ایک مدت تک ان کے یہاں معروف تھا، پھر اس نام کو نامعلوم اسباب(؟) کی بناء پرختم کرکے ”محمدی“ نام اختیار کیا۔ تھوڑے ہی عرصے میں اس نام سے بھی بیزار ہوگئے۔ ا ور اس بیزاری کی ایک معروف وجہ تھی اور وہ شیخ محمد بن عبدالوہاب نجدی رحمہ اللہ کی جانب انتساب کا خوف تھا، جس کو وہ سخت ناپسندکرتےتھے۔ ا س کے بعد ”غیر مقلدین“ کا لقب اختیار کیا۔ اور ایک عرصہ تک اسی لقب پر باقی رہےا ور ائمہ دین میں کسی کی بھی عدم تقلید پر فخر ومباہات کرتے رہے [1] لیکن نامعلوم اسباب [2] کی بناء پر کچھ ہی عرصہ بعد اس نام سے بھی اکتاگئے، اور اپنے لیے ایک نیا لقب اپنے
|