Maktaba Wahhabi

207 - 366
جنت میں داخل ہوگا اور جو اس راہ سے اپنے آپ کو پھیر لے گا وہ جنت میں داخل نہیں ہوسکتا۔اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم جس راہ پر چلے وہ کتاب و سنت کی راہ ہے یہی اللہ کی وحی ہے اور یہی صراطِ مستقیم ہے ۔ جو اس راہ پر چلے گا اور چلتا رہے گا وہ اللہ کے پیغمبرکی جماعت ہے ، صحابہ کرام اسی راہ پر چلے ، تابعین اسی راہ پر چلے ، اور صحابہ و تابعین ،یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جماعت ہے ، اس لئے وہ اصل پر قائم رہے ، اور اصل صراطِ مستقیم ہے ، لہٰذا کتاب و سنت پر چلنے والے ہی اللہ کے پیغمبر کی جماعت ہیں اور اللہ کے پیغمبر ہی اس جماعت کے قائد ہیں،اور جس نے اپنے آپ کو دائیں بائیں پھیر لیا ، دائیں بائیں دعوت دینے والا کوئی بھی ہو ، وہ اس جماعت سے نکل گیا ، اسی کا نام افتراق ہے او رفرقے اسی طرح بنتے ہیں ، جو شخص کتاب و سنت کو تھامے ہوئے ہے وہ فرقہ نہیں ، وہ تو اللہ کے نبی کی جماعت ہے ۔ امام ابن کثیر اس آیت کے تحت لکھتے ہیں : [يَوْمَ نَدْعُوْا كُلَّ اُنَاسٍ بِـاِمَامِہِمْ۰ۚ ][1] ترجمہ ( کہ قیامت کے دن ہم ہر شخص کو اس کے امام کے ساتھ بلائیں گے ) فرماتے ہیں : ’’ ھذا اکبر شرف لأصحاب الحدیث‘‘ [2] یعنی یہ آیت کریمہ اہل حدیث کیلئے شرف کی بات ہے ۔ اہل حدیث کیلئے شرف اس لئے ہے کہ ان کے امام محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں باقی ہر جماعت و فرقے نے کسی شخصیت کو مقرر کرلیا اسے اپنا امام و لیڈر مان لیا اس کی ہر بات کو مانتے ہیں ہر عمل کو قبول کرتے ہیں ،
Flag Counter