صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : ’’ جب اللہ تعالیٰ روزقیامت تمام اولین وآخرین کو جمع فرمائے گا تو ایک منادی ندا کرے گا جس نے اپنے عمل میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک کیا ہے ( یعنی ریا کاری کی ہے ) تو وہ اسی سے اس کا ثواب وصول کرے ۔ صحیح بخاری و مسلم وغیرہ کی مشہور حدیث،جس میں تین افراد پر سب سے پہلے جہنم کی آگ گرم کرنے اور بھڑکانے اور انہیں الٹا گھسٹیتے ہوئے ڈالے جانے کا ذکر ہے آپ سے مخفی نہیں ہے، وہ تین افراد کون ہیں ؟ (۱) ریاء کار عالم دین و قاری قرآن ۔ (۲) ریاء کا رسخی۔ (۳) ریاء کار شہید۔ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے جب یہ حدیث سنی تو بہت روئے حتی کہ بے ہوش ہوکر گر گئے، جب ہوش آئی تو فرمانے لگے : اللہ اور اس کے رسول کا ہر فرمان سچاہے ۔ عظیم محدث یحیی بن ابی کثیر فرمایا کرتے تھے: [تعلمواالنیۃ فانھا أبلغ من العمل ][1] نیت کی حفاظت کرنا سیکھو ، کیونکہ یہ عمل سے زیادہ اہم ہے ۔ داؤد البطائی فرمایا کرتے تھے : ہرخیر کا سر چشمہ حسن نیت ہے ۔ یوسف بن اسباط کا قول ہے : عاملین کے لئے طویل و عریض عبادات سے زیادہ، اخلاص نیت بھاری اور مشکل ہے۔ |
Book Name | صدارتی خطبات(رحمانی) |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |