Maktaba Wahhabi

43 - 96
بڑی) چیزوں کا سوال کرے، کیونکہ وہ اپنے رب سے سوال کرتا ہے ۔‘‘(جو ہر چیز پر قادر ہے ) (۱۴) … مسنُون الفاظ سے دُعاء کرنا : اپنی کسی بھی حاجت و ضرورت کے وقت جب بھی اللہ تعالیٰ سے دعاء و التجاء کریں تو مسنون الفاظ سے کریں ،جو قرآنِ کریم اور احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہوں، من گھڑت مناجات اور موضوع اوراد و وظائف سے بچیں۔کیونکہ نبیٔ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خالق و مالک سے جن الفاظ سے دعائیں کی ہیں اُن سے زیادہ مؤثّر زبان اور بلیغ الفاظ کوئی لا ہی نہیں سکتا۔ اور پھر ہر انسان کو روز مرّہ زندگی میں پیش آنے والی تقریباً جتنی بھی ضروریات و حوائج ہیں، ان سب کے متعلّق زبانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے نکلی ہوئی بے شمار دعائیں موجود ہیں۔ اور صحیح احادیث سے بھی ثابت ہیں، تو پھر دعائے گنج العرش ، دعائے سریانی، دعائے قدح ، درود ِتاج ، درودِ لکھی ، تنجینا، درودِماہی، درودِ مقدّس اور درودِ اکبر و غیرہ کے نام سے عام بِکنے والے درود و دعائیں پڑھنے کی کیا ضرورت رہ جاتی ہے ؟ جب کہ یہ سارے درود اور دعائیں اور ان کے الفاظ و ترتیب صحاح و سنن اور کتبِ حدیث کے مکمل ذخیرے میں قطعاًموجود نہیں ہے۔ بلکہ نامعلوم ملّاؤں نے ازخودیہ مقفّع و مسجّع عبارات وضع کرکے مسلمانوں میں پھیلا دی ہیں تاکہ مسلمان قرآن و سنّت سے ثابت شُدہ دعائیں نہ مانگ سکیں ۔حالانکہ دین کے نام سے کوئی بھی چیز وضع کرنے یا گھڑنے کا اختیار کسی بھی فردِ بشر کو تفویض نہیں کیا گیا ہے۔ (۱۵) … معصیّت و گناہ اور قطع رحمی کی دعاء نہ کرنا : اللہ تعالیٰ سے کسی ایسی چیز کی دعاء ہرگز نہ کریں جسے شریعت نے جُرم و گناہ اور ظلم قرار دیا ہو، جس سے کسی کی حق تلفی یا قطع رحمی و قطع تعلّقی ہوتی ہو۔ مثلاً یہ دعاء کرنا کہ
Flag Counter