مرقع اوصاف
آپ جہاں ایک عظیم مفسر تھے وہاں فقہ و حدیث میں بھی اونچا مقام رکھتے تھے۔ آپ ایک اعلیٰ درجہ کے محقق اور صاحب اسلوب انشاپرداز تھے۔ معاملہ فہمی اور اعلیٰ درجہ کی قائدانہ صلاحیتوں کے حامل ہونے کے باوصف حد درجہ زاہد، منکسر المزاج اور متقی تھے۔ وہ شفقت ورافت، علم و عمل، نیکی و پاکدامنی کی جیتی جاگتی تصویر تھے۔ لیکن اس قدر اوصاف و کمالات کا مرقع ہونے کے باوجود علم کے اس بےتاج بادشاہ میں نہ تو فخرو غرور تھااور نہ ہی تعلی نفس، نمود و نمائش اور رکھ رکھاؤ نام تک نہ تھا۔ آہ!
مقدور ہوتو خاک سے پوچھوں کہ اےلیئم
تو نے وہ گنج ہائے گراماں یہ کیا کیے
ایسی جماع الصفات شخصیت صدیوں کے بعدپیدا ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو محدثین کرام،ائمہ عظام، مجاہدین ملت، شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ۔ ابن قیم شاہ ولی اللہ رحمہم اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ اعلیٰ علیین میں جگہ دے۔ آمین۔
عمر ہا در کعبہ و بُت خانہ مے نالہ حیات
تاز بزمِ عشق یک دانائے راز آیدبروں [1]
|