مولانا عزیز الرحمٰن لکھوی رحمہ اللہ
مولانا عزیز الرحمٰن لکھوی صاحب قلم عالم اور مشہور مدرس تھے۔ آپ ایک مشہور علمی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ جامع ابی ھریرہ رینالہ خورد کے مہتمم اور وفاق المدارس سلفیہ پاکستان کے ناظمِ امتحانات بھی رہے۔
مولانا عبدالعزیز نورستانی
نورستان کے یہ مجاہد کبیر بھی مولانا سلفی رحمہ اللہ کے تلامذہ میں سے ہیں۔ درس نظامی کے فاضل ہونے کے علاوہ آپ نے کراچی یونیورسٹی سے السنہ شرقیہ میں فاضل کے امتحانات پاس کیے ہوئے ہیں۔ کتب کثیرہ کے مصنف ہیں۔ آج کل الجامعۃ الاثریہ اثر آباد پشاور(صوبہ سرحد) کے شیخ الجامعہ و شیخ الحدیث ہیں۔
مولانا محمد بشیر نعمانی
مولانا نعمانی علوم اسلامیہ کے فاضل تھے۔ دینی کتابوں کے ناشر اور کتاب و سنت کی نشر و اشاعت میں سرگرم رہے۔ کتب خانہ نعمانیہ لاہور کے مہتمم تھے۔
مولانا محمد صادق صدیق
آپ بھی حضرت سلفی کے مدرسہ کے فارغ التحصیل تھے اور جامع مسجد’’الکوثر‘‘ گوجرانوالہ کے خطیب اور مولانا سلفی رحمہ اللہ کے انداز میں متانت سے وعظ فرماتے تھے۔
حضرت مولانا سلفی رحمہ اللہ کے یہ تمام تلامذہ دین کی خدمت میں مصروف رہے۔ حضرت کے شاگردوں کی یہ خاص خوبی ہے کہ وہ پیشہ ور واعظوں کی طرح متنازعہ مسائل پر ہی اظہار خیال نہیں کرتے تھے بلکہ مثبت طریقہ سے دین حنیف کی ترویج و اشاعت کا فریضہ سرانجام دیتے رہے۔ آپ کے تلامذہ میں آپ کے علم،حلم اور تقویٰ کی چھاپ نظر آتی ہے۔ حضرت مولانا نے خود تمام زندگی فرقہ وارانہ مسائل میں الجھنے سے اجتناب فرمایا تھا اور الحمدللہ آپ کے تلامذہ بھی اپنے شیخ کے نقش قدم پر چلتے رہے ہیں۔
اگر آج کے دیگر شیوخ اور اہلِ علم اسی طرزعمل کو اختیار فرمائیں تو ملک میں فرقہ وارانہ جنگ و جدل اور لایعنی بحث و تکرار کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
|