Maktaba Wahhabi

96 - 244
ہو گا اور خلافت اسلامی مدینہ سے اس طرح نکلے گی کہ وہ قیامت تک کبھی مدینہ میں واپس نہیں آئے گی۔ کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے شہادت کی خبرسنی تو ان کی زبان سے بے اختیارانہ چند دردناک اشعار نکلے، جن کا ترجمہ یہ ہے۔ اشعار کا ترجمہ : ترجمہ:۔ آپ نے اپنے دونوں ہاتھ باندھ لئے اور اپنا دروازہ بند کر لیا اور اپنے دل سے کہا:اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے۔ آپ نے اپنے ساتھیوں سے کہا۔ دشمنوں کے ساتھ لڑائی مت کرو۔ آج جو شخص میرے لئے جنگ نہ کرے، وہ خدا کی امان میں رہے۔ اے دیکھنے والے !حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت سے آپس کا میل محبت کس طرح ختم ہوا اور اللہ نے اس کی جگہ بغض و عداوت مسلط کر دی۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد بھلائی مسلمانوں سے اس طرح دور نکلے گی جس طرح تیز آندھیاں آتی ہیں اور چلی جاتی ہیں۔ ‘‘ اسلام کی تقدیر پلٹ گئی شہادت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خبر آناً فاناً تمام ملک میں پھیل گئی۔ اس وقت حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک ایساجملہ ارشاد فرمایا کہ بعد کے تمام واقعات صرف اسی ایک جملے کی تفصیل ہیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا۔ "عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قتل سے اسلام میں ایک ایسارخنہ پڑ گیا ہے کہ اب وہ قیامت تک بند نہیں ہو گا۔ "حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا خون آلود کرتہ اور حضرت نائلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کٹی ہوئی انگلیاں امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ گورنر شام کو جو بنی امیہ کے ممتاز ترین فرد تھے، بھیج
Flag Counter