Maktaba Wahhabi

97 - 244
دی گئیں جب یہ کرتہ مجمع میں کھولا گیا تو حشر برپا ہو گیا اور انتقام انتقام کی صداؤں سے فضا گونج اٹھی۔ بنی امیہ کے تمام اراکین امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گرد جمع ہو گئے۔ یہاں یہ نکتہ ذہین نشین کر لینا چاہیے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت سے لے کر امام حسین رضی اللہ تعالیٰ کی شہادت بلکہ امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد امیوں اور عباسیوں کی خلافت کے آخر تک جس قدر بھی واقعات پیش آئے، ان میں ہر جگہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خون کا اثر موجود ہے۔ یہ ایک ایساواقعہ ہے۔ جس سے تاریخ اسلام کا رخ پلٹ گیا۔ جو کچھ جنگ جمل میں ہوا، وہ بھی یہی تھا اور جو کچھ کربلا میں پیش آیا، وہ بھی یہی تھا اور جو کچھ اس کے بعد امیوں اور عباسیوں نے کیا وہ اسی ایک ظلم یا گمراہی کے لازمی اور منطقی نتائج تھے۔ شہادت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد بنی امیہ اور بنی ہاشم کی خاندانی رقابتوں کی آگ دوبارہ بھڑک اٹھی اور اسلام کے قدموں نے جو بجلی کی رفتارسے کائنات عالم کی اصلاح کے لئے اٹھ رہے تھے، ایک ایسی ٹھوکر کھائی کہ وہ بگڑے ہوئے حالات پھردرست نہ ہو سکے۔ ٭٭٭
Flag Counter