Maktaba Wahhabi

225 - 244
امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ:۔ ان لوگوں کا طریقہ کیا تھا؟‘‘ ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ:”رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے کسی کو اپنا خلیفہ نہیں بنایا۔ مسلمانوں نے آپ کے بعد بو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خود منتخب کیا تھا۔ ‘‘ امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ:آج ہم میں بو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسی شخصیت کس کی ہے ؟اگر میں یہ راستہ اختیار کروں تو اس سے اختلافات اور بڑھ جائیں گے۔ ‘‘ ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ:تو پھر بو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا طریقہ اختیار کیجئے۔ امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ:ان کا طریقہ کیا تھا؟‘‘ ابن زبیر:”حضرت بو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے کسی رشتہ دار کو خلیفہ نہیں بنایا تھا اور حضرت فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے چھ ایسے آدمیوں کو جو ان کے رشتہ دار نہیں تھے، انتخاب خلیفہ کا اختیار دے دیا تھا۔ ‘‘ امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ:۔ اس کے علاوہ کوئی بھی صورت تمہیں منظور ہو سکتی ہے ؟‘‘ ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ:۔ بالکل نہیں۔ امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سختی کی پالیسی پر عمل کیا۔ اختلاف کرنے والوں کی زبان بندی کر دی اور پھر اہل مدینہ سے یزید کے حق میں بیعت لے لی۔ وفات کے وقت یزید کو وصیت کی۔ ’’جو شخص لومڑی کی طرح کاوے دے کر شیر کی طرح حملہ اور ہو گا، وہ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہے۔ اگر وہ مان لیں تو خیر ورنہ قابو پانے کے بعد انہیں ختم کر دینا۔ ‘‘
Flag Counter