Maktaba Wahhabi

189 - 244
ہاتھ بڑھائیے میں بیعت کرتا ہوں۔ "آپ نے دست مبارک دراز کیا مگر میں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا۔ فرمایا:”عمرو تجھے کیا ہوا۔ "میں نے عرض کیا:”ایک شرط چاہتا ہوں۔ "فرمایا:”کونسی شرط؟”میں نے عرض کیا:”یہ شرط کہ میری تشفی ہو جائے۔ "اس پر ارشاد ہوا:”اے عمرو!کیا تجھے معلوم نہیں کہ اسلام اپنے سے پہلے تمام گناہ مٹا دیتا ہے۔ ہجرت بھی مٹا دیتی ہے، حج بھی مٹا دیتا ہے۔ ‘‘ (یہ ابن عاص کی مشہور روایت ہے جسے شیخین نے بھی روایت کیا ہے )اس وقت میں نے اپنا یہ حال دیکھا کہ نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے زیادہ مجھے کوئی دوسرا انسان محبوب نہ تھا اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے زیادہ کسی کی عزت میری نگاہ میں تھی۔ میں سچ کہتا ہوں اگر کوئی مجھ سے آپ کا حلیہ پوچھے تو میں بتا نہیں سکتاکیونکہ انتہائی عظمت و ہیبت کی وجہ سے میں آپ کو نظر بھر کے دیکھ ہی نہیں سکتا تھا۔ اگر میں اس حالت میں مر جاتا تو میری جنتی ہونے کی پوری امید تھی۔ ‘‘ ’’پھر ایک زمانہ آیاجس میں ہم نے بہت سے اونچ نیچ کام کیے۔ میں نہیں جانتا اب میرا کیا حال ہو گا؟‘‘ مٹی آہستہ آہستہ ڈالنا جب میں مروں تو میرے ساتھ رونے والیاں نہ جائیں، نہ آگ جائے۔ دفن کے وقت مجھ پرمٹی آہستہ آہستہ ڈالنا۔ میری قبرسے فارغ ہو کراس وقت تک میرے قریب رہنا جب تک جانور ذبح کر کے ان کا گوشت تقسیم نہ ہو جائے کیونکہ تمہاری موجودگی
Flag Counter