اور جو چیزان کی کتابوں میں تقیہ کے باطل ہونے پر دلالت کرتی ہے وہ کئی ایک مواقع پران کے ائمہ سے منقول وہ روایات ہیں جوکہ ان لوگوں کے تقیہ استعمال کرنے کی مذمت میں ہیں۔
عبد اللہ شبر نے روایت کیا ہے: ’’بے شک رضا علیہ السلام نے شیعوں کی ایک جماعت سے جفا کی ؛ اور وہ ان سے چھپ گئے۔ تو وہ کہنے لگے : اے رسول اللہ کے صاحب زادے! اس سخت حجاب کے بعد یہ جفا اور خفتگی کیا ہے ؟کہا : یہ تمہارے اس دعویٰ کی وجہ سے ہے کہ تم امیر المومنین علیہ السلام کے شیعہ ہو۔ اور بے شک تم اپنے اکثر اعمال میں مخالفت کر تے ہو، اور بہت سارے فرائض میں کمی کرتے ہو۔ اور اللہ کے لیے اپنے بھائیوں کے حقوق میں سستی برتتے ہو۔ اورتم تقیہ کرتے ہو،حالانکہ تقیہ واجب نہیں ہے۔ اور ایسے [موقع پر ] ترک کرتے ہوجہاں تقیہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔‘‘
اس سے رافضیوں کے ہاں عقیدۂ تقیہ کا باطل ہونا؛ اور ائمہ کی اس فاسد عقیدہ سے براء ت ظاہر ہوتی ہے۔
****
|