Maktaba Wahhabi

45 - 621
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیدار مغزاور ہمہ گیرفکر کے سامنے یہودی سازش کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ اوراسی طرح تمام سابقہ یہودی سازشیں بھی ناکامی و ہزیمت کا شکار ہوئیں۔ اور اللہ تعالیٰ نے ان کی چالوں کو ان کے ہی گلوں کا پھندا بنادیا، جس سے اسلام کے خلاف ان کے بغض و حسد میں مزید اضافہ ہوگیا لیکن ان ساری باتوں سے اسلام کو کوئی نقصان نہ پہنچاسکے۔ اس لیے کہ اللہ اپنے اس نور کو ان کی نا پسندیدگی سے باوجود پورا کرنا چاہتے تھے۔ دوسرا مرحلہ : …رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں یہود اورمسلمانوں میں مسلح تصادم: یہودیوں نے صرف منافقت، فتنہ انگیزی، اور سازشوں پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ اسلام کے خلاف کھلم کھلی دشمنی کا اعلان کرتے ہوئے مشرکین مکہ سے جاملے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں عہد توڑنے تک کی مہلت دی(کہ وہ عہد کو ظاہری طور پر توڑیں تو اسلام بھی ان تمام عہد و پیمان سے براء ت کا اظہار کرے)۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ یہودیوں کے ساتھ عسکری میدان میں مقابلہ کی ضرورت ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان یہودیوں کو سبق سکھانے کے لیے؛جو دعوت ِ اسلام کے انتشار میں سنگ ِ راہ تھے ؛کئی جنگی منصوبے پاس کیے ؛ ان میں سے اہم ترین یہ ہیں : اولاً:… بنو قینقاع کی جلا وطنی۔ ثانیاً : بنو نضیر کی جلا وطنی۔ ثالثاً:… غزوہ بنو قریظہ : رابعاً : فتح خیبر : تاریخ اور سیرت کی کتابوں کی روشنی میں ان اہم واقعات کی تفصیل کچھ یوں ہے : اولاً : بنو قینقاع کی جلا وطنی : مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان سب سے پہلا معرکہ بنو قینقاع کا ہے۔ مؤرخین نے لکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیے گئے عہد توڑنے والے سب سے پہلے لوگ بنو قینقاع کے یہودی تھے۔ یہ معرکہ بد راور احد کے درمیانی عرصہ میں پیش آیا۔[1] علامہ طبری رحمہ اللہ نے اپنی تاریخ میں ذکر کیا ہے کہ :بنو قینقاع کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کایہ غزوہ شوال سن ۲ ہجری میں پیش آیا۔[2] بنو قینقاع کے گھر مدینہ شہر کے اندر مسلمانوں کی بستیوں کے درمیان میں واقع تھے۔ ا س وجہ سے دوسرے یہود کے برعکس ان کے ساتھ پہلے پہل معرکہ ہونا ایک متوقع معاملہ تھا۔ اس کی چنگاری یہاں سے بھڑکی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک خبر پہنچی کہ بنو قینقاع آپ کے خلاف سازشوں میں
Flag Counter