Maktaba Wahhabi

566 - 621
’’ اور (آخر کار) ذلت (اور رسوائی) اور محتاجی (و بے نوائی) ان سے چمٹا دی گئی اور وہ اللہ کے غضب میں گرفتار ہوئے یہ اس لیے کہ وہ اللہ کی آیتوں سے انکار کرتے تھے اور (اس کے) نبیوں کو ناحق قتل کر دیتے تھے (یعنی) یہ اس لیے کہ نافرمانی کیے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے تھے۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ضُرِبَتْ عَلَیْہِمُ الذِّلَّۃُ اَیْنَ مَا ثُقِفُوْٓا اِلَّا بِحَبْلٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ حَبْلٍ مِّنَ النَّاسِ وَ بَآئُ وْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ ضُرِبَتْ عَلَیْہِمُ الْمَسْکَنَۃُ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ کَانُوْا یَکْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ یَقْتُلُوْنَ الْاَنْبِیَآ ئَ بِغَیْرِ حَقٍّ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْا وَّ کَانُوْا یَعْتَدُوْنَ ﴾ (آل عمران: ۱۱۲) ’’ یہ جہاں نظر آئیں گے ذلت (کو دیکھو گے کہ) اُن سے چمٹ رہی ہے بجر اس کے کہ یہ اللہ اور (مسلمان) لوگوں کی پناہ میں آجائیں اور یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے غضب میں گرفتار ہیں اور ناداری اُن سے لپٹ رہی ہے۔ یہ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کی آیتوں سے انکار کرتے تھے اور (اُس کے) پیغمبروں کو ناحق قتل کر دیتے تھے، یہ اس لیے کہ یہ نافرمانی کیے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے تھے۔‘‘ سو اللہ تعالیٰ نے یہ خبر دی ہے کہ بے شک یہود جہاں کہیں بھی جائیں ان پر ذلت اور رسوائی کو مسلط کردیا ہے۔ یہ ان کے کفر کرنے اور انبیاء کرام علیہم الصلوات و السلام کو ناحق قتل کرنے کی وجہ سے ہے۔ ایسے ہی رافضیوں پر بھی اللہ تعالیٰ نے ذلت و رسوائی کو مسلط کردیاہے ؛ جیسا کہ تاریخ میں معروف اور ظاہر ہے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ نہ ہی ان کے پاس کو ئی عقل ہے، اور نہ ہی نقل ؛ اور نہ ہی اس کے پاس صحیح دین ہے اور نہ ہی کامیاب دنیا۔‘‘ [1] اس بات کاان کے معاصر عالم نے اعتراف بھی کیا ہے۔ اس عالم کا نام ہے محمد رضا المظفر۔ وہ کہتا ہے : ’’ یہ بات معلوم شدہ ہے کہ (فرقہ) امامیہ اور ان کے ائمہ نے کئی طرح کی آزمائشوں کا سامنا کیا ہے۔ اور انہیں ہر دور میں اپنی آزادی پر ہر طرح کی اتنی تنگی کا سامنا کرنا پڑا جو کسی بھی زمانے میں اور کسی بھی گروہ یا امت کو ان کا سامنا نہیں رہا۔‘‘[2] یہود اور رافضہ پر مسلط کردہ ذلت اور مسکنت ان کے اپنے مخالفین کے ساتھ تقیہ ا ور نفاق کااسلوب اختیار کرنے کا بڑا اہم سبب بنی ؛ اور ان کے سامنے انہیں ہمیشہ ذلیل اور پست ہی رہنا پڑا۔ یہ تو انہیں دنیا کی زندگی میں عذاب دیا جار ہا ہے،اور آخرت کا عذاب اس سے بہت ہی سخت اور ہمیشہ ہمیشہ رہنے والا ہے۔ یہود اور رافضہ کے درمیان اس مسلط شدہ ذلت اور رسوائی کے مابین مشابہت اور پھر اس کے نتیجہ میں مرتب ہونے والے ذلالت اور دوسروں کے سامنے پستی پر عبد اللہ القصیمی نے متنبہ کرتے ہوئے (یہود اور رافضہ کے درمیان وجوہ
Flag Counter