مائیں اپنی اولاد کو دینی تربیت میں پالتی ہیں خواجہ یزید بسطامی کی والدہ نے ان کو اس طرح باخدا بنا دیا کہ جب یہ مدرسے میں پڑھنے کے لیے جاتے اور ناشتہ کھانے کے وقت گھر میں آتے تو ان کی والدہ کہتیں کہ بیٹا خدا روٹی دیتا ہے خدا سے روٹی مانگو۔جب یہ سجدے میں گر جاتے اور خدا سے دعائیں کرتے اور روٹی مانگتے اور دعا سے فارغ ہو کر اٹھتے تو ان کی والدہ فرماتیں کہ بیٹے خدا نے روٹی کا سامان کر دیا،اب آؤ روٹی کھا لو۔ ماں کی اس تعلیم و تربیت اور اس طرح کی پرورش و پرداخت سے وہ ایک عارف باﷲ اور خدا ترس بزرگ بنے اور سرخیل صوفیہ میں شمار ہونے لگے۔ ماں کی تربیت کا ایک اور واقعہ خاں عبدالغفار خاں سرحدی گاندھی،جو حکومتِ ہند کے معزز مہمان بن کر 14 اکتوبر 1969ء کو گاندھی اشتابدی کے موقع پر ہندوستان تشریف لائے تھے اور تین ماہ تک ملک کا دورہ بھی کیا،آپ کی شخصیت انتہائی عظیم ہے۔حکومتِ ہند آپ کو دس لاکھ روپے کی تھیلی نذر کر چکی ہے۔ افسوس ہے کہ آپ اس وقت تشریف لائے جب کہ احمد آباد،گجرات وغیرہ میں فساد ہو چکا تھا۔ہزاروں انسانی جانیں ضائع ہو چکی تھیں،کروڑوں کا نقصان ہو چکا تھا،اس مردِ مجاہد نے نئی دہلی میں حکومت کے اہل کاروں اور خواص کے پانچ لاکھ کے مجمع کو ہندو مسلم اتحاد کی دعوت دی اور باہمی منافرت ختم کرنے کی تلقین کی۔گرتی ہوئی صحت کے باوجود تیس دن کے برت(روزے) رکھنے کا اعلان فرما کر |
Book Name | دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب |
Writer | علامہ عبد الرؤف رحمانی جھنڈانگری |
Publisher | دار ابی الطیب للنشر و التوزیع |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 110 |
Introduction |