تعلیم و تربیت کا باہم تعلق تعلیم کے ساتھ اﷲ تعالیٰ نے تربیت پر بھی زور دیا ہے۔قرآن کریم میں ارشاد ہے: ﴿هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُبِينٍ﴾(الجمعہ:2) ’’اس نے ان ناخواندہ لوگوں میں انہی میں سے رسول بھیجا ہے جو ان کو اس کے احکام پڑھ کر سناتا ہے اور ان کو پاک کرتا ہے(یعنی تربیت و تزکیہ کرتا ہے،ان کے اخلاق کو سنوارتا ہے اور باطن کو پاکیزہ کرتا ہے) اور علم و حکمت کی بات بتاتا ہے(یہ تعلیم کی طرف اشارہ ہے) حالانکہ اس سے پہلے وہ لوگ کھلی گمراہی میں تھے۔‘‘ نیز حدیث شریف میں ارشاد ہے: ((بُعِثْتُ لَأُتَمِّمَ مَکَارِم الْأَخْلاَقِ)) [1] ’’میں اچھے اخلاق کو سکھلانے کے لیے مبعوث کیا گیا ہوں۔‘‘ نیز ایک حدیث میں،جو مشکات شریف میں وارد ہے،فرمایا: |
Book Name | دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب |
Writer | علامہ عبد الرؤف رحمانی جھنڈانگری |
Publisher | دار ابی الطیب للنشر و التوزیع |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 110 |
Introduction |