Maktaba Wahhabi

51 - 92
میرے مسلمان بھائی! یہ تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل، داڑھی کو مکمل معاف کرنا اور اسے بالکل ہاتھ نہ لگانا اسی لیے اللہ کے رسول کی داڑھی گھنی، خوبصورت، بڑی اور زیادہ بالوں والی تھی حتیٰ کہ سینے مبارک کو ڈھانپتی تھی۔ جس کے بارے میں ہم نے 12روایات نقل کیں اور پھر آپ نے حکم بھی فرمایا جس کے بارے میں ہم نے 14 روایات بیان کیں۔ اور پھر تین روایات اس پر نقل کیں کہ داڑھی کٹوانے کوآپ نے انتہائی ناپسند فرمایا، کیونکہ داڑھی سنت انبیاء (آدم و موسیٰ اور ہارون علیہم السلام ) اور فطرت الٰہی ہے تو ان29 روایات کو پڑھنے کے بعد ہر وہ مسلمان جس نے (( لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ۔)) کے بعد ((مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّٰہِ۔)) پڑھ کر اسلام قبول کیا ہے وہ تو اپنی داڑھی کو منڈھوانے ، کٹوانے ، خط بنوانے ، چھیلنے ،اکھاڑنے یا نوک پلک سیدھی کرنے کی قطعاً جرأت نہیں کرے گا لیکن جس نے ((مُحَمَّدٌ رَسُولُ‘ اللّٰہِ۔)) کہہ بھی دیااور شیطنت پھر بھی دل میں ہو تو اس کو یہ ہی کہہ سکتے ہیں کہ تیرے دل میںہی بت خانہ ہو تو کیا کیا جائے؟ اللہ تعالیٰ ہم سب کو پکاسچا متبع سنت بنائے… آمین
Flag Counter