Maktaba Wahhabi

70 - 92
اس لیے اس کا حق یہ ہے کہ اس کی تکریم وصیانت کی جائے نہ کہ اہانت ومثلہ کیا جائے۔ اس لیے چہرے پر نشان لگانے اور مارنے سے منع فرمایا گیا ہے۔ ((نَھَیٰ عَنِ الْوَسْمِ فِی الوَجْہِ وَالضَّرْبِ فی الْوَجْہِ))[1] ُُ’’اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ پر نشان لگانے اور مارنے سے منع فرمایا ہے۔‘‘ اور فرمایا : ((اِذَا قَاتَلَ اَحَدُکُمْ اَخَاہُ فَلْیَجْتَنِبِ الْوَجْہَ))[2] ’’جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی سے جھگڑ پڑے تو چہرے پر مارنے سے بچے۔‘‘ سوید بن مقرن نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ غلام کو تھپڑ رسید کر رہا تھا تو انہوں نے کہا : ((اما علمت ان الصورۃ محترمۃ )) ’’کیا تو نہیں جانتا کہ صورت محترم ہو تی ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ اس صورت کا احترام کرنے اور داڑھی کا مثلہ کرنے سے محفوظ رہنے کی توفیق دے۔ (آمین) 8: داڑھی نہ رکھنے کے طبی نقصانات: قدرتی طور پر فطرت الٰہی کے مطابق جو ہیئت وتخلیق انسانی ہے اس میں ہر قسم کے فوائد ہوتے ہیں جس میں داڑھی کی اہمیت بھی واضح ہوتی ہے چنانچہ انسانی جلد کی دو قسمیں ہیں: 1۔ جلد حقیقی جس کو کوریم(Corium)کہتے ہیں۔ 2۔ جلد غیر حقیقی جس کو کوٹیکل(Cuticle) کہتے ہیں۔ جلد غیر حقیقی یا جلد کاذب جلد حقیقی کی حفاظت کرتی ہے تا کہ خارجی صدمات اثر انداز نہ ہوں تو ان صدمات سے بچانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے منہ کے اندر Trifacial) ( ٹریفشل
Flag Counter