Maktaba Wahhabi

130 - 180
فَیَقُوْلُ : دِیْنِیَ الْاِسْلاَمُ، فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ مَا ہٰذَا الرَّجُلُ الَّذِیْ بُعِثَ فِیْکُمْ ؟ فَیَقُوْلُ ہُوَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَیَقُوْلاَنِ : وَمَا یُدْرِیْکَ ؟ فَیَقُوْلُ : قَرَأْتُ کِتَابَ اللّٰہِ فَأَ مَنْتُ بِہٖ وَ صَدَّقْتُ ، فَیُنَادِیْ مُنَادٍ مِنَ السَّمَائِ : اَنْ قَدْ صَدَقَ عَبْدِیْ فَأَفْرِشُوْہُ مِنَ الْجَنَّۃِ وَاَلْبِسُوْہُ مِنَ الْجَنَّۃِ وَافْتَحُوْا لَہٗ بَابًا اِلَی الْجَنَّۃِ )) قَالَ : ((فَیَاْتِیْہِ مِنْ رَوْحِہَا وَ طِیْبِہَا ، وَ یُفْتَحُ لَہٗ فِیْہَا قَبْرِہٖ مَدَّ بَصَرِہٖ)) ، قَالَ :(( وَ یَاْتِیْہِ رَجُلٌ حَسَنُ الْوَجْہِ، حَسَنُ الثِّیَابِ ، طَیِّبُ الرِّیْحِ، فَیَقُوْلُ : اَبْشِرْ بِالَّذِیْ یَسُرُّکَ، ہٰذَا یَوْمُکَ الَّذِیْ کُنْتَ تُوْعَدُ ، فَیَقُوْلُ : مَنْ اَنْتَ ؟ فَوَجْہُکَ الْوَجْہُ الْحَسَنُ یَجِیْ ئُ بِالْخَیْرِ؟ فَیَقُوْلُ : اَنَا عَمَلُکَ الصَّالِحُ ، فَیَقُوْلُ : رَبِّ اَقِمِ السَّاعَۃَ، رَبِّ اَقِمِ السَّاعَۃَ ، حَتّٰی اَرْجِعَ اِلٰی اَہْلِیْ وَ مَالِیْ))۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (حسن) حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مومن بندے کی قبر میں دو فرشتے آتے ہیں جو اسے اٹھا کر بٹھا دیتے ہیں اور پوچھتے ہیں’’ تیرا رب کون ہے ؟‘‘ مومن آدمی کہتا ہے ’’میرا رب اللہ ہے۔‘‘ فرشتے پوچھتے ہیں ’’تیرا دین کون سا ہے ؟ ‘‘ مومن آدمی کہتا ہے’’میرا دین اسلام ہے۔‘‘ پھر وہ پوچھتے ہیں ’’وہ شخص جو تمہارے درمیان بھیجا گیا کو ن تھا؟‘‘ مومن آدمی کہتا ہے وہ اللہ کے رسول تھے۔‘‘ پھر فرشتے پوچھتے ہیں ’’تجھے یہ باتیں کیسے معلوم ہوئیں؟‘‘ مومن آدمی کہتا ہے ’’ میں نے اللہ کی کتاب پڑھی اس پر ایمان لایا اور اس کی تصدیق کی۔‘‘ آسمان سے ایک منادی پکارتا ہے’’ میرے بندے نے سچ کہا اس کے لئے جنت سے بستر لے آؤ، جنت سے لباس لے آؤ، جنت کی طرف ایک دروازہ کھول دو جہاں سے جنت کی ہوا اور خوشبو اسے آتی رہے اس کی قبر حد نگاہ تک فراخ کردی جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’پھر اس کے پاس ایک خوبصورت چہرے والا آدمی آتا ہے خوب صورت کپڑے پہنے ہوئے ، بہترین خوشبو لگائے ہوئے اور کہتا ہے تجھے آرام اور راحت کی بشارت ہو یہی وہ دن ہے جس کا تجھ سے وعدہ کیا گیا تھا۔مومن آدمی پوچھتا ہے ’’تو کون ہے؟ تیرا چہرہ کتنا خوب صورت ہے تو خیر و برکت لے کر آیا ہے ‘‘ وہ کہتا ہے ’’میں تیرا نیک عمل ہوں۔‘‘ تب مومن آدمی دعا کرتا ہے ’’یا رب ! قیامت قائم فرما، اے میرے رب ! قیامت جلد قائم فرما، حتی کہ میں اپنے اہل و عیال سے ملوں۔‘‘ اسے احمد اور ابوداؤدنے
Flag Counter