Maktaba Wahhabi

60 - 107
اس کی مثال تقریر سے : اس لونڈی کا قصہ ہے ‘ جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تھا : [1] ’’أین اللہ‘‘ ؟’’اللہ کہاں ہے‘‘ ؟ تو اس نے کہا : ’’ في السماء ‘‘ ’’ آسمان میں ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس پر برقرار رکھا۔ ایسے ہی ہر وہ قول اور فعل جس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہوا ہو‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر انکار نہ کیا ہو‘ تووہ صریح مرفوع تقریر ہوگی۔ اس کی مثال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقیات سے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے بڑھ کر سخی اور بہادر تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کبھی بھی کسی چیز کے بارے میں سوال نہیں کیا گیا ‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا ہو:’’ نہیں ہے ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ مسکراتے تھے ۔نرم اخلاق او ر نرم گوشہ والے تھے۔کبھی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو کاموں میں سے ایک کا اختیار نہیں دیا گیا‘ مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آسان کو قبول کیا ، سوائے اس کے کہ اس میں کوئی گناہ ہو، اس صورت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ اس [گناہ والے کام]سے دور رہنے والے ہوتے تھے۔‘‘[2] اس کی مثال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات سے :
Flag Counter