Maktaba Wahhabi

108 - 114
ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں: یہ الجرح والتعدیل میں نہیں ہے۔[1]لیکن موجودہ کتاب جب ہم دیکھتے ہیں تو اس میں یہ الفاظ موجود ہیں۔ کہنا چاہتا ہوں کہ ان کتابوں سے الفاظ کے نقل کرنے میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔بلکہ آپ جامع ترمذی کو دیکھ لیں، جامع ترمذی کے جتنے ہندی نسخے ہیں ، تحفۃ الاحوذی کا نسخہ بھی، اس میں بھی یہ عبارت لکھی ہوئی ہے، کہ زیاد مع شرفہ یکذب فی الحدیث[2]،ترمذی کے اکثر نسخوں میں اسی طرح ہے، اور یہ بڑی پرانی خطا ہے حتی کہ علامہ سہیلی رحمہ اللہ نے الروض الانف میں بھی ترمذی کی اس خطا کا تذکرہ کیا ہے۔اور وہاں انہوں نے کہا ہے کہ’’ وھم الترمذی فی کتابہ‘‘کہ یہ وہم ترمذی سے ہوا ہے، [3]یعنی انہوں نے وہم کا انتساب ترمذی کی طرف کیا ہے ، لیکن معلوم یہ ہوتا ہے کہ یہ ناسخ کی پرانی غلطی ہے۔حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی تہذیب میں اس غلطی کا تذکرہ کیا ہے۔[4]اصل عبارت یہ ہے:زیاد اشرف من ان یکذب فی الحدیث ، کجا اس کی برأت اور کجا اس کی تضعیف، صرف ایک نسخہ ہے جو علامہ ابن العربی رحمہ اللہ کی عارضۃ الاحوذی کا ہے۔ اس نسخے میں یہ عبارت صحیح ہے۔معلوم ہوتا ہے کہ یہ نسخوں کا اختلاف ہے، ناسخین
Flag Counter