Maktaba Wahhabi

17 - 233
اس سورت کا صرف یہی ایک نام ہے۔ یہ سورت مکی ہے ، جو سورة ہود کے بعد اورسورة الحجر سے پہلے نازل ہوئی ہے۔ اور جمہور کے قول کے مطابق ترتیب نزول کے اعتبار سے اس کا نمبر ترپن ہے۔" [1] اس(سورت) کی ایک سو گیارہ آیات ہیں ۔۔ ۔ " [2] "۔ ۔ ۔اور ایک ہزارسات سو چھہتر کلمات اور سات ہزار ایک سو چھیانوے حروف ہیں ۔" [3] لفظ ' یوسف' قرآن مجید میں چھبیس مرتبہ استعمال ہواہے ۔چوبیس مرتبہ اسی سورة میں ، ایک بار سورة انعام(کی آیت نمبر 84) میں اور ایک بار سورة مومن(کی آیت نمبر 34) میں "یوسف عبری زبان کانام ہے۔عربی میں اس کا ترجمہ 'مزید'ہے۔ان کی پیدائش کے وقت ماں نے کہاتھاکہ اللہ مجھے اور بھی بیٹادےگا۔ " [4] فضائل "اس سورت کی فضلیت میں ایک حدیث وارد ہوئی ہے۔ کہ اپنے ماتحتوں کو سورة یوسف سکھاؤ۔ جو مسلمان اسے پڑھے یا اسے اپنے گھر والوں کو سکھائے یا اپنے ماتحت لوگوں کو سکھائے۔ اس پر اللہ تعالیٰ سکرات موت آسان کرتا ہے اور اسے اتنی قوت بخشتا ہے کہ وہ کسی مسلمان سے حسد نہ کرے۔
Flag Counter