لیکن اس کی سند بہت ہی ضعیف ہے۔ اس کا ایک متابع ابن عساکر میں ہے لیکن اس کی بھی تمام سندیں منکر ہیں امام بیہقی (رح) کی کتاب دلائل النبوۃ میں ہے کہ جب یہودیوں نے یہ سورت سنی تو وہ مسلمان ہوگئے۔ کیونکہ ان کے ہاں بھی یہ واقعہ اسی طرح بیان تھا۔ یہ روایت کلبی کی ابو صالح سے اور ان کی حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے ہے۔"[1]
"یہ روایت اپنے جمیع طرق کے لحاظ سے ضعیف و منکر ہے۔" [2]
"علماء نے کہا : اللہ تعالیٰ نے قرآن میں انبیاء کے قصص کو ذکر فرمایا۔ اور بلاغت کے درجات کے اعتبار سے مختلف الفاظ کے ساتھ، مختلف طریقوں سے ایک ہی معنی میں ان کا تکرار فرمایا۔ اللہ تعالیٰ نے قصہ یوسف کو ذکر فرمایا اور اس کا تکرار نہیں فرمایا تو کوئی مخالف نہ تو تکرار والے قصص کا مقابلہ
|