Maktaba Wahhabi

2 - 28
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم مقدمہ اپنے مربی و محسن کی معرفت اور اس کے ساتھ اچھے تعلقات حقیقی وفاداری کی علامت ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ ہی ہے جو اکیلا خالق و مالک ہے ۔ وہی ہے جو مصور و رزاق ہے ۔ انسان کے لئے اپنے خالق کی معرفت اور اس کا ادب و احترام انسان کی اپنی ضروریات سے بھی مقدم ہے؛ کیونکہ یہی وفا ہے، اسی میں عزت ہے اور اسی میں حکم ربّانی کی تعمیل بھی ہے جس میں دنیا کی سعادت اور آخرت کی کامیابی بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ پر ایمان ، ایمان بالغیب میں سے ہے، اور عقل بھی ایک خالق کے وجود کا تقاضآ کرتی ہے۔ یہ اللہ عز و جل کا احسان عظیم ہے کہ اس نے خود ہی اپنا تعارف اپنے پیارے ناموں کے ذریعہ بیان کیا ہے ۔ لہٰذا اپنے خالق کو اسی کے بتائے ہوئے طریقہ سے جاننا اور اس کے ساتھ تعلق رکھنا شرعی فریضہ بھی ہے اور فطرتِ انسانی کا تقاضہ بھی ہے۔ ویسے تو اللہ تعالیٰ کے نام لا تعداد ہیں لیکن رب نے ہمیں محدود علم کی وجہ سے واقفیت بھی محدود ناموں سے ہی کروائی ہے جو قرآن و حدیث میں مذکور ہیں ۔ جن میں سے کچھ ناموں کی مختصر وضاحت اس کتابچہ میں موجود ہے۔ یہ نام جہاں اللہ تعالیٰ کا تعارف ہیں وہیں خالق حقیقی سے تعلق کا سب سے مضبوط ذریعہ بھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَلِلّٰہِ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بھَا﴾(الاعراف: 180) اور اللہ کے اچھے اچھے نام ہیں ، پس ان کے ذریعےسے اسے پکارو۔لہٰذا ان ناموں کو جہاں سمجھنا ضروری ہے وہاں انہی ناموں کے وسیلہ سے اپنے رب سے مانگنا بھی ضروری ہے۔ ان ناموں پر صحیح کامل و مضبوط ایمان جہاں قلب ِ مسلم میں رحمٰن کی محبت و انسیت پیدا کرتا ہے وہیں اس یکتا قادرِ مطلق پر اعتماد و بھروسہ بھی مضبوط کرتا ہے۔اور پھر جو عبادت اس الواحد الاحد کی معرفت کے بعد ہو اس عبادت کا مزہ ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ کیونکہ ایسی عبادت میں محبت بھی ہوتی ہے اور امید و خوف بھی۔ پھر ایک دائمی عبادت کا سلسلہ برقرار رہتا ہے۔ اللہ تعالی کے پیارے ناموں کے حوالہ سے چند اہم باتیں جاننا ضروری ہیں :
Flag Counter