Maktaba Wahhabi

208 - 535
کہ سورج اور چاند ایک حساب سے گردش کرتے ہیں اور ستارے اور درخت بھی سجدہ کرتے ہیں۔ یہاں دو متصل جملوں میں بحسبان اور یسجدان کے الفاظ لا کر اس بات پر دلیل قائم کی گئی ہے کہ یہ سب چیزیں خدا کے آگے مسخر بھی ہیں اور اس کی عبادت کے لئے بھی لگی ہوئی ہیں۔سورج اور چاند کا ایک معین نظام میں حرکت کرنا اس کے بغیر ممکن نہیں کہ وہ کسی حاکم کے تحت ہوں جس نے ان کو اس خدمت پر لگا رکھا ہو۔لہٰذا یہ دونوں اس کی عبودیت میں ہیں اور اس کے تخت شاہی کے آگے سر بسجود رہتے ہیں۔عالم جمادات کی ان دو واضح نشانیوں کے بعد عالم نباتات کے سجدہ کا ذکر کرکے متنبہ کر دیا کہ اسی طرح عالم حیوانات بھی خدا کے آگے سرنگوں رہتا ہے۔اس مضمون کی وضاحت دوسری جگہ کر دی۔فرمایا:﴿أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللّٰهَ يَسْجُدُ لَهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِي الْأَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُومُ وَالْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ وَكَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ[1] کہ کیا آپ نہیں دیکھتے کہ اللہ کے آگے جھکتے ہیں جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں اور سورج،چاند،ستارے،پہاڑ،درخت،چوپائے اور لوگوں میں سے اکثر۔[2] ایک قرین جب دوسرے کے موافق ہوتا ہے تو اس کی تائید کرتا ہے اور غور کرنے پر ان کی مماثلت سمجھ میں آتی ہے۔مثلاً انسانی ہمدردی کا ذکر ایک مقام پر نماز کے ساتھ آیا ہے اور دوسری جگہ ایمان باللہ یا ایمان با لآ خرة کے ساتھ۔اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ نماز اور ایمان ایک ہی باب سے تعلق رکھتے ہیں۔مثلاً فرمایا: ﴿مَا سَلَكَكُمْ فِي سَقَرَ()قَالُوا لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّينَ[3] کہ وہ جواب دیں گے ہم نماز پڑھنے والوں میں سے نہیں تھے اور نہ غریبوں کو کھلاتے ہی تھے۔ ﴿كَانَ لَا يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ الْعَظِيمِ()وَلَا يَحُضُّ عَلَى طَعَامِ الْمِسْكِينِ[4] کہ یہ خدائے عظیم پر ایمان نہیں رکھتا تھا اور نہ مسکینوں کو کھلانے پر لوگوں کو ابھارتاتھا۔ ﴿فَذَلِكَ الَّذِي يَدُعُّ الْيَتِيمَ()وَلَا يَحُضُّ عَلَى طَعَامِ الْمِسْكِينِ[5] کہ دیکھا تم نے اسکو جو جزا و سزا کو جھٹلاتا ہے!وہی ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے اور مسکینوں کو کھلانے پر نہیں ابھارتا۔ ان تمام آیات کو سامنے رکھ کر ہم اس نتیجہ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں کہ ایمان با للہ،ایمان با لآ خرة،نماز اور مواسات سب کا تعلق ایک ہی اصل سے ہے۔اسی طرح عمل صالح کا ذکر کہیں ایمان کے قرین کی حیثیت سے ہوا ہے،کہیں تقویٰ کے قرین کی حیثیت سے،جس سے معلوم ہوا کہ تقوی اور ایمان ایک ہی شے ہیں۔شرک کا ذکر شہادت زور(جھوٹی گواہی)کے ساتھ بھی ہوا ہے اور زنا کے
Flag Counter